Bharat Express

Jammu Kashmir Election 2024

پہلے مرحلے میں پلوامہ کی 4، شوپیاں کی 2، کولگام کی 3، اننت ناگ کی 7، رامبن کی 2، کشتواڑ کی 3 اور ڈوڈہ ضلع کی 3 نشستوں پر ووٹنگ کے بعد امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میں قید ہوگئی۔

کانگریس صدر نے کہا کہ ہر ایک ووٹ میں مستقبل کو تشکیل دینے اور امن، استحکام، انصاف، ترقی اور اقتصادی طور پر بااختیار بنانے کی طاقت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سب سے، خاص طور پر پہلی بار ووٹ دینے والوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس اہم الیکشن میں حصہ لیں اور تبدیلی کے لیے  حصہ داربنیں۔

عمر عبداللہ نے کہا، "ہم چاہتے ہیں کہ لوگ انتخابات میں حصہ لیں۔ نیشنل کانفرنس کو ہر علاقے میں بھاری تعداد میں ووٹ مل رہے ہیں اور ہم کامیابی کے لیے پرامید ہیں۔ اس الیکشن میں بہت سے مسائل ہیں، لوگ اپنے گھروں سے باہر آئیں۔

کشتواڑ کے ڈپٹی کمشنر اور ڈی ایم راجیش کمار شاون نے کہا، "سکیورٹی کے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں۔ نیم فوجی دستوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ لوگ بے خوف ہو کر آئیں اور اپنا ووٹ ڈالیں۔ کنٹرول روم سے ہر چیز کی نگرانی کی جا رہی ہے۔اس لئے ڈرنے کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا، "ہم چاہتے ہیں کہ لوگ انتخابات میں حصہ لیں۔ نیشنل کانفرنس کو ہر علاقے میں بھاری تعداد میں ووٹ مل رہے ہیں اور ہم کامیابی کے لیے پرامید ہیں۔ اس الیکشن میں بہت سے مسائل ہیں، لوگ اپنے گھروں سے باہر آئیں۔ اور اپنے ووٹ کا استعمال سمجھداری سے کریں۔

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ آج (18 ستمبر) صبح 7 بجے سے جاری ہے۔ جموں و کشمیر کی 24 سیٹوں پر آج ووٹنگ ہو رہی ہےحالانکہ جموں کشمیر میں کل 90 اسمبلی سیٹیں ہیں۔آج صبح سات بجے جب ووٹنگ کا آغاز ہوا تب سے ہی لمبی لمبی قطاریں دیکھنے کو  مل رہی ہیں۔

صبح 9 بجے تک قریب 11.11 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔جب کہ سب سے زیادہ اندروال اسمبلی سیٹ پر ووٹنگ ہوئی ہے، جہاں صبح 9 بجے تک 16.01 فیصد ووٹنگ ہوئی  ہے ، وہیں سب سے کم ووٹنگ اننت ناگ سیٹ پر ہوئی ہے جہاں صبح 9 بجے تک صرف 6 فیصد ہی لو گ ووٹ ڈال پائے ہیں ۔

کنہیا نے کہا کہ الیکشن دو نظریات کے درمیان لڑائی ہے۔ ایک طرف نیشنل کانفرنس-کانگریس اتحاد ہے اور دوسری طرف باقی سب کا اتحاد ہے جو کہ بنیادی طور پر بی جے پی کا اتحاد ہے۔ یہ لڑائی محبت اور نفرت کے درمیان ہے، انصاف اور ناانصافی کے درمیان ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق یونین ٹیریٹری کے 90 حلقوں میں 87.09 لاکھ ووٹر ہیں۔ ان میں سے 42.6 لاکھ خواتین ہیں۔ یہاں پہلی بار ووٹ ڈالنے والے نوجوان ووٹروں کی تعداد 3.71 لاکھ ہے، جب کہ کل 20.7 لاکھ نوجوان ووٹرز ہیں، جن کی عمریں 20 سے 29 سال کے درمیان ہیں۔

سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے کہا کہ الیکشن میں تمام جماعتیں جو دعوے کر رہی ہیں وہ کھوکھلے ہیں، حالانکہ میں بیمار تھا، ہم ان انتخابات میں جو کرنا چاہتے تھے وہ نہیں کر سکے، لیکن یہاں ہمارے پاس 20 سے 22 نوجوان ہیں۔ جو الیکشن لڑ رہے ہیں، میں ان کے لیے انتخابی ریلی کے دورے پر آیا ہوں۔