Bharat Express

Israel Hamas War

حماس کے 7 اکتوبر کو اسرائیل کے اندر حملے کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 3,785 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جس میں جمعرات تک 1,400 سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق یہودی وائس فار پیس کے 300 مظاہرین کو بدھ کے روز امریکی کیپیٹل کمپلیکس کے ایک بلاک پر قبضہ کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا۔

Israel Hamas War: اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے مد نظر برطانوی وزیر اعظم رشی سنک جمعرات (19 اکتوبر 2023) کو اسرائیل پہنچے ہیں۔ برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سنک نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی ہے اور ان سے مستقبل کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ …

برطانوی پی ایم او کی جانب سے بتایا گیا کہ حماس کے حملے میں 7 برطانوی شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ 9 افراد لاپتہ ہیں۔ سنک کے علاوہ برطانوی سیکریٹری خارجہ جیمز کلیورلی اس تنازعے پر بات چیت اور حل کے لیے اگلے تین دنوں میں مصر، ترکیہ اور قطر کا دورہ کریں گے۔

کچھ متاثرین پہلے ہی اسرائیلی فوج کی طرف سے انتباہات اور اپنے گھر خالی کرنے کی کالوں کے بعد پناہ حاصل کرنے کے لیے ہسپتال اور اس کے گردونواح میں آئے تھے۔ تاہم اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق ہسپتال میں کیا ہوا اس کے بارے میں "تمام تفصیلات ابھی دستیاب نہیں ہیں"۔

غزہ شہر کے العہلی عرب اسپتال میں ایک ہزار سے زائد خواتین اور معصوم بچوں کے قتل عام کے بعد ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے لوگوں سے عالمی سطح پر اسرائیل کے خلاف متحد ہونے کی اپیل کی ہے

وزارت صحت کے مطابق غزہ پٹی میں جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 3000 تک پہنچ گئی ہے۔ وزارت نے کہا کہ محصور ساحلی انکلیو میں 12,500 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں 61 فلسطینی جاں بحق اور 1250 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

متحدہ عرب امارات میں شارجہ بک اتھارٹی اور امارات پبلشرز ایسوسی ایشن نے بھی دستبرداری اختیار کر لی ہے جبکہ متحدہ عرب امارات میں مقیم قومی اخبار نے رپورٹ کیا ہے کہ مصر میں عرب پبلشرز ایسوسی ایشن نے دستبرداری اختیار کر لی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ غزہ میں 11 ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے نصف خواتین اور بچے ہیں۔ تنظیم نے کہا کہ غزہ میں صحت کی سہولیات پر 115 حملے ہوئے ہیں اور انہیں بیماری کے پھیلنے سے بچاؤ کے لیے تیاری کرنے کی ضرورت ہے۔

81 فیصد شرکا نے اس بیان سے اتفاق کیا کہ اسرائیل کو حماس کے خلاف اپنے انتقامی حملوں میں شہریوں کو ہلاک کرنے سے گریز کرنا چاہیے اور 19 فیصد نے اس بیان سے اختلاف کیا۔