غزہ میں اسرائیلی حملوں کا سلسلہ بدستور جاری
غزہ میں حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ اسرائیلی بمباری غزہ پٹی میں رہائشی ٹاورز کو نشانہ بنا رہی ہے۔ اسرائیلی فوج نے رہائشی ٹاور کو نشانہ بنایا، جس میں البکری خاندان کے سات بچوں سمیت نو افراد ہلاک ہو گئے۔ جائے وقوعہ پر موجود عینی شاہدین نے بتایا کہ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ کئی عمارتیں مسمار کر دی گئی ہیں۔
غزہ کے تین اسپتالوں میں کام بند
غزہ میں تین اسپتالوں نے کام بند کر دیا ہے۔ خبریں موصول ہو رہی رہے ہیں کہ چوتھا اسپتال بھی جلد ہی آپریشن بند کر دے گا۔ اس کی وجہ جنریٹر چلانے کے لیے ایندھن کی کمی اور طبی سامان کی کمی ہے۔ اس سے غزہ کے اسپتالوں پر مزید دباؤ پڑے گا، جو پہلے ہی اپنی صلاحیت سے زیادہ کام کر رہے ہیں۔
اسرائیلی فضائی حملوں میں حماس کے ارکان کی ہلاکت
حماس سے منسلک نیوز میڈیا نے بتایا کہ ایک اسرائیلی فضائی حملے میں حماس کی زیرقیادت قومی سلامتی دستوں کے سربراہ جہاد محیسن اور غزہ میں ان کے خاندان کے افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق، حماس پولیٹ بیورو کی واحد خاتون رکن، جو کہ گروپ کے اہم فیصلہ ساز ادارے ہیں، بھی اسرائیلی فضائی حملوں میں ہلاک ہو گئی ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ حماس کے رہنما اور شریک بانی عبدالعزیز الرنتیسی کی بیوہ 68 سالہ جمیلہ الشانتی کی ایک فضائی حملے میں ہلاکت ہو گئی ہے۔ وضح رہے کہ الرنتیسی کو اسرائیل نے اپریل 2004 میں قتل کر دیا تھا۔
غزہ میں 13 ویں دن کی تازہ ترین پیشرفت
رفح کے قریب اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 30 افراد ہلاک اور 21 زخمی ہو گئے۔
اسرائیل نے جمعرات کی صبح جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
رملّہ میں فلسطینی سکیورٹی فورسز نے صدر محمود عباس کے خلاف نعرے لگانے والے مظاہرین پر آنسو گیس اور اسٹن گرینیڈ فائر کیے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق یہودی وائس فار پیس کے 300 مظاہرین کو بدھ کے روز امریکی کیپیٹل کمپلیکس کے ایک بلاک پر قبضہ کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا۔
برطانوی وزیراعظم اسرائیلی حکام سے ملاقاتوں کے لیے تل ابیب پہنچے۔
فلسطینی اور عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق رات بھر غزہ کو نشانہ بنانے کے لیے اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔
بھارت ایکسپریس۔