Bharat Express

Indian Muslim

درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ عدالت عظمیٰ نے 2022 میں مجرموں کے مذہب کو دیکھے بغیر نفرت انگیز تقاریر کے معاملات میں از خود کارروائی کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔ نرسمہانند پر بار بار مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کرنے کا الزام ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکیم نے عدلیہ میں مسلمانوں کی کم نمائندگی پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کلکتہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں مسلم ججوں کی محدود تعداد کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ اس خلا کو محنت کے ذریعے پر کیا جا سکتا ہے۔

حال ہی میں اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایران میں گزشتہ 8 ماہ کے دوران 400 سے زائد افراد کو موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ اور صرف اگست کے مہینے میں 81 افراد کو پھانسی دی گئی ہے۔

بتا دیں کہ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم اسلامی کیلنڈر کے تیسرے مہینے 12 ربیع الاول کو منایا جاتا ہے۔ یہ ایک خاص اسلامی تہوار ہے۔ دین اسلام میں عید میلاد النبی کا تہوار حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے یوم ولادت کے طور پر منایا جاتا ہے۔

مسجد کی تعمیر کے سوال پر ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے کہا کہ ریاست میں تمام شہری برابر ہیں۔ تمام مذاہب کا احترام کیا جاتا ہے۔ جو بھی امن و امان کو اپنے ہاتھ میں لے گا، حکومت اس کے خلاف کارروائی کرے گی۔ ہماچل پردیش آنے والا ہر شہری قانون کا پابند ہے۔

بہار کے کشن گنج کے ایم پی محمد جاوید نے بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی تعلیم کو بہتر کرو۔ مغلوں کے نام مٹانے سے کچھ نہیں ہونے والا۔ مغل 330 سال تک یہاں تھے۔ آپ کے مٹانے سے یہ (تاریخ سے) نہیں مٹیں گے۔

لوک سبھا  میں آج وزارت تعلیم کے گرانٹ کے مطالبات پر بحث  کے دوران حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے مسلمانوں کے اسکول چھوڑنے کے تناسب کے اعداد و شمارکا حوالہ  دیتے ہوئے کہا کہ حکومت بتائے کہ مسلمانوں کو تعلیم حاصل کرنے کا حق ہے یا نہیں۔

کسی مذہب کا نام لیے بغیر آسام کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ کوئی جرم کسی خاص مذہب سے ہوتا ہے لیکن لوک سبھا انتخابات کے دوران حالیہ واقعات تشویشناک ہیں۔

عیدالاضحیٰ 2024 کے موقع پرفرزندان توحید خلوص وایثار کے ساتھ قربانی پیش کر رہے ہیں۔ یہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے۔

ہمارا ماننا ہے کہ ہرنی علاقہ ایک ہندو اکثریتی پرامن علاقہ ہے اور یہاں مسلمانوں کی کوئی بستی نہیں ہے۔ تقریباً چار کلومیٹر کے دائرے میں یہ 461 خاندانوں کی پرامن زندگی کو آگ لگانے کے مترادف ہے۔