Bharat Express

Indian Muslim

مسلمانوں کو حجاب اور ثانیہ مرزا کے اسکرٹ کی فکر چھوڑ کر تعلیم پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ مسلمانوں کو مدارس کے بجائے عصری تعلیم اور نئے خیالات کی فکر کرنی چاہیے۔ مودی کی مخالفت کرنا بہت آسان ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ مودی کے اقتدار میں آنے سے پہلے ہی اس ملک میں بہت کچھ غلط تھا۔

شنیک نے اپنے بیان میں کہا، "اگر یہ قانون واقعی مظلوم مذہبی اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے  تھا، تو اس میں برما (میانمار) کے روہنگیا مسلمان، پاکستان کے احمدیہ مسلمان یا افغانستان کے ہزارہ شیعہ سمیت دیگر کمیونٹیز بھی شامل ہونی چاہئے۔

پرشانت کشور نے کہا کہ  میں نے مسلمانوں سے کہا ہے کہ آپ کے حالات ایسے اس لئے ہیں کہ آپ کے پیغمبر صاحب نے کہا ہے کہ زندگی میں بغیر جدوجہد کے کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا،لیکن آج سیاست کرنے والے مسلمان جدوجہد نہیں کرنا چاہ رہے ہیں۔وہ لڑنا نہیں چاہتے ہیں ، اس لئے وہ ادھر ادھر دیکھ رہے ہوتے ہیں۔

حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی  نے کہا کہ جب میں کہتا ہوں کہ ہندوستانی سیاست میں مسلمانوں کی نمائندگی کم ہے تو مجھے ملک دشمن اور فرقہ پرست کہا جاتا ہے۔

 راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ آرایس ایس پورے سماج کو منظم کرنا چاہتا ہے۔ سنگھ کے لئے کوئی اجنبی نہیں ہے۔ انہوں نے بی جے پی کو بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ لوجہاد اورمذہب کی تبدیلی سمیت مختلف مسائل پر زیادہ سنجیدگی سے کام کرے۔

خلیجی ممالک ہمارے کردار پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ یہ ممالک ہم سے پوچھ رہے ہیں کہ جب ہم کچھ نہیں کر پا رہے ہیں  تو اتنی بڑی تنظیم رکھنے کا کیا فائدہ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلا کر ملک کی اکثریتی برادری کو بیوقوف بنایا جا رہا ہے۔

پی ایم مودی، کیا آپ نے اپنے ایم پی رمیش بدھوڑی کا یہ بیان سنا؟ وہ ایک دوسرے ممبر کو اس کے مذہب کی بنیاد پر ایسی گالیاں دے رہے ہیں جو یہاں لکھی نہیں جاسکتیں ،پورا یقین ہے آپ نے سنا ہی ہوگا، اور اب  آپ ان کا پرموشن ضرور کریں گے۔

عزیز قریشی نے کہا کہ ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا جب ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی تقاریر سے لوگ خوفزدہ ہوں لیکن آج مسلمان خوف کے سائے میں زندگی گزار رہے ہیں۔ عزیز قریشی نے بلڈوزر پالیسی اور انکاؤنٹر پر بھی سوالات اٹھائے۔

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے  ایک ٹی وی انٹرویو میں نوح تشدد، یو سی سی، اپوزیشن اتحاد انڈیا، لوک سبھا انتخابات سمیت کئی مسائل پر بات کی ہے۔انہوں نے واضح انداز میں کہا کہ آج مسلمانوں کی حالت دیکھ کر دکھ ہوتا ہے۔ مسلمانوں کا سیاسی استحصال کیا جا رہا ہے۔ بی جے پی اور کانگریس میں سیٹنگ ہے۔

کمال آرخان نے اپنے تازہ ترین ٹوئٹ میں مسلمانوں کو عجیب وغریب مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ عرب ممالک اسلام کی حفاظت نہیں کر پا رہے ہیں، اس لئے مسلمانوں کو مذہب تبدیل کرلینا چاہئے۔