مسلمانوں نے چوڑیاں نہیں پہن رکھی ہیں-سابق گورنر عزیز قریشی کا متنازع بیان
Aziz Qureshi: کانگریس لیڈر اور اتر پردیش اور اتراکھنڈ کے سابق گورنر عزیز قریشی نے ایک متنازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے گنگا میا پر بھی متنازعہ تبصرہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ عزیز قریشی نے کانگریس پارٹی کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ انہیں کانگریس سے نکالنا چاہتے ہیں تو نکال دیں، لیکن پارٹی دفتر میں مورتیاں رکھنا ڈوب مرنےوالی بات ہے۔
22 کروڑ مسلمان ہیں، 1-2 کروڑ مر بھی جائیں تو کوئی مسئلہ نہیں: عزیز قریشی
عزیز قریشی نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں 22 کروڑ مسلمان ہیں ایک یا دو کروڑ کے مرنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ لیکن جب پانی حد سے بڑھ جائے گا تو مسلمانوں نے بھی ہاتھ میں چوڑیاں نہیں پہن رکھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان خوف کے سائے میں جی رہا ہے اور اسے ڈرایا جا رہا ہے۔
گزشتہ 10 سالوں سے مسلمانوں کو ڈرایا جا رہا ہے: کانگریس لیڈر
ساتھ ہی عزیز قریشی نے ہندوتوا پر کانگریس کے موقف کو لے کر پارٹی کو دھمکی دی ہے۔ انہوں نے کہا، “کانگریس درمیان میں ہندوتوا کی بات کرنے لگتی ہے، جو غلط ہے۔ کانگریس کے دفتر میں پوجا کی جائے، مورتیاں رکھی جائیں، شری رام کے نعرے لگائے جائیں، یہ نہرو کے خوابوں کو مارنے کے مترادف ہے۔ کانگریس ایک سیکولر پارٹی ہے اور کچھ لوگ اسے ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس ملک میں پچھلے 10 سالوں سے مسلمانوں کو ڈرایا جا رہا ہے۔
بلڈوزر اور انکاؤنٹر پر اٹھائے سوالات
عزیز قریشی نے کہا کہ ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا جب ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی تقاریر سے لوگ خوفزدہ ہوں لیکن آج مسلمان خوف کے سائے میں زندگی گزار رہے ہیں۔ عزیز قریشی نے بلڈوزر پالیسی اور انکاؤنٹر پر بھی سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ بلڈوزر اور انکاؤنٹر صرف مسلمانوں کے ساتھ ہو رہے ہیں بلکہ متاثرین زیادہ مسلمان ہیں۔
کانگریس کے ایک تجربہ کار رہنما ہیں عزیز قریشی
عزیز قریشی کا طویل سیاسی کیریئر ہے اور وہ کانگریس سے وابستہ رہے ہیں۔ 1984 کے لوک سبھا انتخابات میں وہ ستنا سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔ اس کے بعد وہ مدھیہ پردیش حکومت میں کابینہ وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ عزیز قریشی اتراکھنڈ، اتر پردیش اور میزورم کے گورنر بھی رہ چکے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس