Bharat Express

Assam Demography and Himanta Biswa Sarma: آسام میں مسلمانوں کی آبادی بڑھنے سے وزیراعلیٰ ہمانتا بسو سرما کے پیٹ میں درد،75 سال میں 28 فیصدبڑھ گئی مسلم آبادی

کسی مذہب کا نام لیے بغیر آسام کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ کوئی جرم کسی خاص مذہب سے ہوتا ہے لیکن لوک سبھا انتخابات کے دوران حالیہ واقعات تشویشناک ہیں۔

آسام کے وزیر اعلی ہمانتا بسوا سرما نے بدھ (17 جولائی) کو ریاست میں بدلتے ہوئے ‘ڈیموگرافی’ پر بڑا بیان دیا ہے۔ ہمانتا بسوا سرما نے دعویٰ کیا کہ آسام میں مسلمانوں کی آبادی 40 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ ان کا یہ بیان جھارکھنڈ کے رانچی میں منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران آیا۔ سی ایم سرما جھارکھنڈ میں بی جے پی کے شریک انچارج بھی ہیں۔ہمانتا بسوا سرما نے اپنے بیان میں کہاکہ آسام کی ڈیموگرافی میں تبدیلی میرے لیے ایک بڑا مسئلہ ہے۔ آج آسام میں مسلمانوں کی آبادی 40 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ 1951 میں یہ آبادی 12 فیصد تھی۔ اس عرصے کے دوران ہم نے کئی اضلاع  بھی کھو دیئے ہیں، یہ میرے لیے سیاست کا معاملہ نہیں، زندگی اور موت کا سوال ہے۔

کسی مذہب کا نام لیے بغیر آسام کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ کوئی جرم کسی خاص مذہب سے ہوتا ہے لیکن لوک سبھا انتخابات کے دوران حالیہ واقعات تشویشناک ہیں۔ جھارکھنڈ پہنچنے والے سرما سے جب آنے کی وجہ پوچھی گئی تو انہوں  نے طنزیہ لہجے میں کہا کہ وہ ریچارج ہونے  کیلئے جھارکھنڈ آئے ہیں۔اس سے قبل 23 جون کو ہمانتا بسوا سرما نے دعویٰ کیا تھا کہ بنگلہ دیشی اقلیتی برادری کے لوگوں نے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کو ووٹ دیا ہے۔ ان لوگوں نے مرکز اور ریاست میں بی جے پی کی قیادت والی حکومتوں کے ترقیاتی کاموں کو نظر انداز کرتے ہوئے ووٹ دیا۔انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ بنگلہ دیشی نسل کی اقلیتیں واحد برادری ہیں جو ریاست میں فرقہ واریت میں ملوث ہیں۔ آسام میں لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے 24 میں سے 15 سیٹیں جیتی ہیں، جب کہ 3 سیٹیں کانگریس کے حصے میں آئی ہیں۔

جھارکھنڈ پہنچنے والے سی ایم ہمنتا بسوا سرما نے دعویٰ کیا کہ پارٹی نے لوک سبھا انتخابات میں ریاست میں بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، جس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ بی جے پی آئندہ اسمبلی انتخابات میں جھارکھنڈ میں جیت درج کر سکتی ہے۔ اس دوران سی ایم سرما نے جیت کے حوالے سے عوام اور پارٹی کارکنوں پر اعتماد کا اظہار بھی کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب ڈبل انجن والی حکومت ہوگی تو ریاست میں ترقی کی رفتار بھی دوگنی ہوجائے گی۔

بھارت ایکسپریس۔