Bharat Express

INDIA ALLIANCE

راہل کی ماں اور راجیہ سبھا کی رکن سونیا گاندھی جب رائے بریلی آئیں تو انہوں نے کہا تھا کہ میں اپنے بیٹے کو آپ کے حوالے کر رہی ہوں۔ وہ مایوس نہیں کرے گا۔

کھرگے نے اپنے بیان میں کہا کہ الیکشن کے نتائج نے واضح کردیا ہے کہ عوام کا مینڈیٹ  مودی کی قیادت پسند نہیں ہے، یہ مینڈیٹ مودی حکومت کے خلاف ہے لیکن جیسا کہ ان کی عادت ہے وہ سچائی کو قبول نہیں کرتے ہیں اور اس بار بھی وہ ایسا ہی کررہے ہیں ۔

اکھلیش یادو کو تلگو دیشم پارٹی کے لیڈر چندرابابو نائیڈو اور جنتا دل یونائیٹڈ کے قومی صدر اور بہار کے سی ایم نتیش کمار سے بات کرنے کو کہا گیا ہے۔ اکھلیش یادو منگل کی شام دہلی کے لیے روانہ ہوئے۔ اس سے پہلے وہ اپنی جیت کا سرٹیفکیٹ لینے قنوج گئے تھے۔

لوک سبھا عام انتخابات میں ایس پی نے اپنی تاریخ میں اب تک کا بہترین مظاہرہ کیا ہے۔ اس نے کل 37 سیٹیں جیتیں۔ اس طرح ایس پی ملک کی تیسری سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔ ملائم سنگھ یادو کی موت کے بعد یہ پہلا لوک سبھا الیکشن تھا۔ اس لیے اکھلیش کے لیے یہ اہم تھا۔

اکھلیش یادو کی سائیکل نے اتر پردیش میں بی جے پی کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا۔ اکھلیش یادو کی قیادت میں سماج وادی پارٹی نے نہ صرف اپنی پارٹی کے اندرونی تنازعات کو حل کیا ہے بلکہ ریاست بھر میں نئے سیاسی اتحاد میں بھی شامل ہوئے ہیں۔

بی جے پی نے این ڈی اے کے لیے 400 سیٹوں کا ہدف رکھا تھا۔ زیادہ تر ایگزٹ پول بی جے پی اتحاد کو بڑی جیت دکھا رہے تھے۔ لیکن رجحانات میں کئی بار این ڈی اے اور انڈیا اتحاد میں کانٹے کی ٹکرہورہی ہے۔

شرد پوار نے یہ بھی کہا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج کے نظریات کو سامنے رکھتے ہوئے انہوں نے شاہو پھولے امبیڈکر کے ترقی پسند نظریات کو آگے بڑھانے اور جمہوری اقدار کی حفاظت میں اہم رول ادا کیا ہے۔

تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق این ڈی اے کو 292 سیٹیں ملتی دکھائی دے رہی ہیں جبکہ  انڈیا الائنس کو 234 سیٹیں ملتی نظر آرہی ہیں ۔چونکہ  بی جے پی اکیلے اپنی بنیاد پر حکومت نہیں بناسکتی ہے اور اس کو اپنے اتحادیوں کی سخت ضرورت ہوگی ۔

تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق این ڈی اے کو 295 سیٹیں ملتی دکھائی دے رہی ہیں جبکہ  انڈیا الائنس کو 230 سیٹیں ملتی نظر آرہی ہیں ۔چونکہ  بی جے پی اکیلے اپنی بنیاد پر حکومت نہیں بناسکتی ہے اور اس کو اپنے اتحادیوں کی سخت ضرورت ہوگی ۔

بی جے پی اس لوک سبھا الیکشن میں 400 سیٹیں عبور کرنے کے نعرے کے ساتھ لڑ رہی تھی۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس پورے ملک میں بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کو شکست دینے کے لیے مسلسل حملہ آور تھی۔