Bharat Express

Delhi Excise Policy Case: دہلی ایکسائز پالیسی معاملے میں کیجریوال کی مشکلات بڑھیں

ای ڈی کا الزام ہے کہ کیجریوال نے 100 کروڑ روپے کی رشوت لی اور پرائیویٹ اداروں کو ناجائز فائدہ پہنچایا تھا۔ دوسری جانب عام آدمی پارٹی نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دو سال کی تحقیقات میں ایک پیسہ بھی برآمد نہیں ہوا۔

اگلے سال کے شروع  میں ہونے والے دہلی اسمبلی انتخابات سے عین قبل اروند کیجریوال کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے ایکسائز پالیسی کیس میں عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو منظوری دے دی ہے۔

ای ڈی کا الزام ہے کہ کیجریوال نے 100 کروڑ روپے کی رشوت لی اور پرائیویٹ اداروں کو ناجائز فائدہ پہنچایا تھا۔ دوسری جانب عام آدمی پارٹی نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دو سال کی تحقیقات میں ایک پیسہ بھی برآمد نہیں ہوا۔

 لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر نے ایک بیان جاری کیا

لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے  سکسینہ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال کے خلاف ایکسائز پالیسی کیس میں مقدمہ چلانے کی منظوری دے دی ہے۔ 5 دسمبر کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اروند کیجریوال کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری مانگی تھی۔

اس مہینے کے شروع میں اجازت مانگی گئی تھی

اس مہینے کے شروع میں ای ڈی نے ایل جی سے اروند کیجریوال کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت مانگی تھی۔ ای ڈی نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے مبینہ طور پر ایکسائز پالیسی کی تشکیل اور نفاذ میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا پتہ چلاہے۔ اس کا ذکر اس سال 17 مئی کو راؤز ایونیو کورٹ میں دائر استغاثہ کی شکایت نمبر 7 میں کیا گیا تھا۔ عدالت نے 9 جولائی کو شکایت کا نوٹس لیا تھا۔

اے اے پی(عام آدمی پارٹی )نے ان الزامات کو مسترد کر دیا تھا

ان الزامات کے بارے میں عام آدمی پارٹی نے کہا تھا، “نام نہاد شراب گھوٹالہ کی تحقیقات دو سال تک چلی، 500 لوگوں کو ہراساں کیا گیا، 50،000 صفحات کے دستاویزات درج کیے گئے اور 250 سے زیادہ چھاپے مارے گئے اور ایک پیسہ بھی برآمد نہیں ہوا۔ اس معاملے میں بہت سی خامیاں سامنے آ چکی ہیں، بی جے پی کا اصل مقصد عام آدمی پارٹی  اور اروند کیجریوال کو کسی بھی طرح سے کچلنا تھا۔

بھارت ایکسپریس