Bharat Express

INDIA ALLIANCE

18ویں لوک سبھا کی تشکیل کے بعد پارلیمنٹ کا پہلا سیشن چل رہا ہے۔ آج چھٹا دن ہے۔ پارلیمنٹ کی کارروائی چل رہی ہے۔ اس سیشن میں اب محض تین دن بچے ہیں۔ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے نیٹ کے موضوع پر پھر سے ہنگامہ کیا۔

جئے رام رمیش  نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ جے ڈی (یو) نے کل پٹنہ میں یہی مطالبہ اٹھایا ہے۔ لیکن اس کی اتحادی بی جے پی اس معاملے پر ریاست اور مرکز دونوں جگہوں پر پوری طرح خاموش ہیں۔ سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ ریزرویشن قوانین کو 50 فیصد کی حد سے باہر نویں شیڈول میں لانا بھی کوئی حل نہیں ہے۔

پیپر لیک کے معاملے پر زبردست ہنگامہ ہوا۔ اپوزیشن پیپر لیک پر فوری بحث کا مطالبہ کر رہی تھی، جسے اسپیکر اوم برلا نے منظور نہیں کیا۔

اسپیکراوم برلا نے بدھ (26 جون، 2024) کو اپنے پہلے ہی خطاب میں ایمرجنسی کی مذمت کی تجویزپڑھی تھی، جس پراب راہل گاندھی نے اعتراض ظاہرکیا۔

ممتا بنرجی کے بھتیجے اور ٹی ایم سی ایم پی ابھیشیک بنرجی نے کے سریش کی امیدواری پر چونکا دینے والا بیان دیا تھا۔ انہوں  نے کہا تھا، ہم سے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔

لوک سبھا اسپیکراورڈپٹی اسپیکرکے عہدے کے لئے این ڈی اے اور انڈیا الائنس میں اتفاق رائے نہیں بن سکا ہے۔ این ڈی اے نے اسپیکر عہدے کے لئے اوم بڑلا تووہیں اپوزیشن نے کے سریش کو امیدواربنایا ہے۔

18ویں لوک سبھا کا پہلا اجلاس پیر کو شروع ہوا۔ سیشن کے پہلے دن صدر دروپدی مرمو نے راشٹرپتی بھون میں سینئر بی جے پی ایم پی بھرتر ہری مہتاب کو پروٹیم اسپیکر کے عہدے کا حلف دلایا۔ پروٹیم اسپیکر کی حلف برداری کے بعد پی ایم مودی سمیت نو منتخب اراکین نے حلف لیا۔

پیر کو جیسے ہی کارروائی شروع ہوئی، مودی، قائد ایوان ہونے کے ناطے سب سے پہلے حلف لینے والے تھے۔ اس دوران حکمراں جماعت کے ارکان نے ’مودی مودی‘ جیسے نعرے لگائے۔

اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کے سریش، کے ٹی بالواورٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ سدیپ بندوپادھیائے کوپینل آف چیئرپرسن میں منتخب کیا گیا۔ لیکن ان اراکین اسمبلی نے پروٹم اسپیکرکے انتخاب کے خلاف احتجاجاً حلف نہیں اٹھایا۔

پی ایم مودی نے کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ حکومت چلانے کے لیے اکثریت کی ضرورت ہے، لیکن ملک چلانے کے لیے رضامندی بہت ضروری ہے۔ اس لیے ہماری کوشش ہوگی کہ سب کی رضامندی حاصل کی جائے اور سب کو ساتھ لے کر چلیں۔