Bharat Express

INDIA ALLIANCE

سیٹوں کی تقسیم پر بہار حکومت کے وزیر تیج پرتاپ یادو نے کہا، "سب کو پارٹی کے فیصلے کو قبول کرنا ہوگا۔ پارٹی نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

کھڑگے نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اپوزیشن اتحاد 'انڈیا' میں سیٹوں کی تقسیم سمیت دیگر تمام معاملات کو جلد ہی حل کر لیا جائے گا۔ پارٹی ذرائع نے اشارہ دیا ہے کہ رواں ماہ کے آخر تک اس حوالے سے کسی نتیجے پر پہنچنے کا امکان ہے۔

انڈیا الائنس میں شامل جماعتوں کے سربراہان کا نام بتانے پر عام لوگوں نے اپنے دل کی بات بھارت ایکسپریس کی سروے ٹیم سے شیئرکی۔ جانئے کسے بتایا انڈیا الائنس کا سب سے مضبوط چہرہ۔

بلیا پہنچے اکھلیش یادو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا - "ای ڈی، سی بی آئی، انکم ٹیکس یا دیگر ایجنسیاں، اپوزیشن کے لوگوں کو ہراساں کرنے یا انہیں بدنام کرنے کی یہ کوششیں ہمیشہ ہوتی رہی ہیں۔

اپوزیشن اتحاد نے 19 دسمبر کو ایک میٹنگ میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے کام کی شفافیت کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ وی وی پی اے ٹی سلپس کو ووٹروں کے حوالے کیا جائے، جو اسے الگ باکس میں ڈال سکتے ہیں۔ اپوزیشن اتحاد نے بھی پرچیوں اور ای وی ایم کے 100 فیصد میچنگ کا مطالبہ کیا تھا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) مورچہ کے قومی ترجمان نکھل آنند نے ایک بیان میں کہا، "آر جے ڈی پرانی اتحادی کانگریس کی مدد سے نتیش کمار کو کنوینر بنا کر انہیں وزیر اعلیٰ کا عہدہ چھوڑنے اور تیجسوی کے لیے راستہ صاف کرنے پر مجبور کرنے کی سازش کر رہی ہے۔

کیرلا میں وزیراعظم مودی نے کہا کہ انڈیا الائنس ہماری عقیدت پرچوٹ کرتا ہے۔ انہوں نے مندروں کو ہمارے تہواروں کو بھی لوٹنے کا ذریعہ بنا دیا ہے۔ سبری مالا میں بھی جس طرح کی افراتفری سامنے آئی ہے، اس سے عقیدتمندوں کو بہت پریشانی ہوئی ہے۔ یہ یہاں کی ریاستی حکومت کی نااہلی کا ثبوت ہے۔

بہار کے ڈپٹی سی ایم تیجسوی یادو نے کہا کہ ابھی میٹنگ کا وقت طے نہیں ہوا ہے۔یہ میٹنگ آخر کیوں ملتوی کی گئی ہے اس حوالے سے ابھی تک کوئی وضاحت انڈیا اتحاد کی جانب سے پیش نہیں کی گئی ہے اور ناہی یہ بتایا گیا ہے کہ انڈیا انتحاد کی اگلی میٹنگ کب اور کہاں ہوگی۔

اب تک انڈیا الائنس کی چار میٹنگیں پٹنہ، بنگلورو، ممبئی اور دہلی میں ہو چکی ہیں۔ اس اتحاد کے سامنے سب سے بڑا چیلنج سیٹوں کی تقسیم اور چہرے کا فیصلہ کرنا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیٹ شیئرنگ پر حتمی منظوری جنوری کے آخر تک دی جا سکتی ہے۔ علاقائی پارٹیاں زیادہ سے زیادہ سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

سی ایم کو بھیجے گئے ای ڈی کے ساتویں سمن پر بھی سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ ای ڈی کی کارروائی کے خوف کے درمیان جھارکھنڈ کی مخلوط حکومت نے متبادل راستہ تلاش کرنا شروع کر دیا ہے۔