Bharat Express

INDIA ALLIANCE

جھارکھنڈ کے رانچی میں انڈیا الائنس کی ریلی 'الگلان ریلی' کا انعقاد کیا گیا۔ اس دوران اپوزیشن کے کئی بڑے لیڈران شامل ہوئے۔

جے رام رمیش نے ٹویٹ کر کے کہا، راہل گاندھی آج ستنا اور رانچی میں انتخابی مہم کے لیے پوری طرح تیار تھے، جہاں انڈیا کی ریلی ہو رہی ہے۔ لیکن وہ اچانک بیمار ہو گئے ہیں اور اس وقت نئی دہلی سے باہر نہیں جا سکتے۔

اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ حالات ایسے ہیں کہ ہندوستانی اتحاد کے لوگوں کو اس الیکشن میں لڑنے کے لیے امیدوار نہیں مل رہے ہیں۔

ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ اتر پردیش کے غازی آباد سے غازی پور تک بی جے پی کا صفایا ہونے والا ہے۔ آج کسان غمزدہ ہیں، نوجوان پریشان ہیں۔ بی جے پی نے وعدہ کیا تھا کہ کسانوں کی آمدنی دوگنی ہوگی، لیکن نہ تو آمدنی دوگنی ہوئی اور نہ ہی نوجوانوں کو روزگار ملا۔

انڈیا اتحاد بھی این ڈی اے کی جیت کے رتھ کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔ بی جے پی کے سامنے سب سے بڑا چیلنج ان سیٹوں پر اپنا تسلط برقرار رکھنا ہے جہاں اس نے 2019 میں کامیابی حاصل کی تھی۔

کچھ نیوز چینل کے ذریعے کئے گئے ووٹر سروے کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) لوک سبھا انتخابات میں بڑی جیت درج کر سکتا ہے۔

میں بی جے پی نے دہلی کی تمام سیٹیں جیت لی تھیں۔ ایسے میں اس بار اپوزیشن نے بی جے پی کو روکنے کے لیے اپنی پوری طاقت لگا دی ہے۔

سنجے سنگھ نے کہا، بابا صاحب کے یوم پیدائش کے موقع پر اس بات پر بات چیت ہوئی کہ ہم ہندوستان میں جمہوریت کو بچانے کے لیے کس طرح متحد ہو کر کام کریں گے۔ مشترکہ کم سے کم پروگرام کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

مہا وکاس اگھاڑی کے اندرکئی میٹنگوں کے بعد بھی سیٹ شیئرنگ کا معاملہ حل نہیں ہو پارہا تھا۔ حالانکہ اب سیٹوں سے متعلق آخری فیصلہ ہوگیا ہے اورسیٹ شیئرنگ کا باضابطہ اعلان بھی کردیا گیا ہے۔

کھجوراہو لوک سبھا سیٹ انڈیا اتحاد کی حلیف سماج وادی پارٹی کے کھاتے میں آئی۔ ایس پی نے اس سیٹ پر میرا یادو کو اپنا امیدوار بنایا تھا۔ تاہم، حال ہی میں کاغذات نامزدگی کی جانچ کے بعد، ایس پی امیدوار میرا یادو کا پرچہ نامزدگی منسوخ کر دیا گیا تھا۔