Bharat Express

Health Benefits

یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب ہندوستان اور عالمی سطح پر طبی سیاحت میں بے مثال ترقی ہو رہی ہے۔ اس صنعت کی جس کی مالیت 7.69 بلین امریکی ڈالر ہے، 2029 تک 14.31 بلین امریکی ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔

طبی کیمپ کے دوران 106 طالب علموں نے اس سے فائدہ حاصل کیا۔ کچھ کو دوائیں تجویز کی گئیں، اور کچھ کو عینک پہننے کا مشورہ دیا گیااور چند نازک کیسز کو مرکزی اسپتال میں مزید مفت علاج کے لیے ریفر کیا گیا۔

جنگل جلیبی کا استعمال آیورویدک ادویات کی تیاری میں کیا جاتا ہے۔ اس میں پائی جانے والی اینٹی کینسر خصوصیات کینسر سے بچاؤ میں بہت مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

اے بی پی ایم-جے اے وائی دنیا کی سب سے بڑی پبلک فنڈڈ ہیلتھ انشورنس اسکیم ہے جو 12.34 کروڑ خاندانوں کے مساوی 55 کروڑ افراد کو ثانوی اور تیسرے درجے کی نگہداشت کے اسپتال میں داخل ہونے کے لیے فی خاندان 5 لاکھ روپے کا ہیلتھ کور فراہم کرتی ہے۔

اچھی صحت کے لیے جنک فوڈ کا استعمال کم کرنا چاہیے اور متوازن غذا کھانی چاہیے۔ پھلوں، سبزیوں، ثابت اناج اور کم چکنائی والے پروٹین سے بھرپور غذا پر فوکس کرنا چاہیے۔

تحقیق سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ والدین اپنے بچوں کو بحفاظت ناک کے قطرے دے سکتے ہیں، جس سے وہ عام سردی پر کچھ قابو پا سکتے ہیں۔ والدین کو ان کے بچوں اور خاندان پر سردی کے اثرات کو محدود کرنے کے لیے ایک محفوظ اور عملی طریقہ فراہم کرنے سے عام بیماری سے جلد راحت ملے گی اور ادویات کے اخراجات بھی کم ہوں گے۔

پچھلے کچھ سالوں میں، لوگ اسے ہندوستان میں بڑے پیمانے پر استعمال کر رہے ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس کے استعمال سے صحت کے بہت سے فوائد ہیں۔ اس کے استعمال سے اسکن چمکدار ہوتی ہے اور قوت مدافعت بھی مضبوط ہوتی ہے۔

منکی پوکس ایک قسم کا وائرل انفیکشن ہے، جس کی وجہ سے جلد پر زخم بننے لگتے ہیں۔ جس کے بعد بخار آتا ہے۔ زیادہ تر معاملات میں یہ انفیکشن ٹھیک ہو جاتا ہے لیکن بہت سے معاملات میں یہ سنگین ہو جاتا ہے۔

آنتوں کی صحت کو برقرار رکھنے میں فائبر سے بھرپور غذائیں کھانا، الٹرا پروسیسڈ فوڈز کا استعمال کم کرنا اور ہائیڈریٹ رہنا شامل ہے۔ یہ اقدامات صحت مند گٹ مائکروبیوم کو برقرار رکھنے میں مدد کرسکتے ہیں، جو جلد کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔

آخر بیماری کے پھیلنے کی وجوہات کیا ہیں؟ قابل ذکربات یہ ہے کہ عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ بھی اس پر روشنی ڈالتی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ہیپاٹائٹس کا خطرہ کئی وجوہات سے ہوسکتا ہے