Bharat Express

Hamas Israel War

حماس کے زیر حراست 100 خواتین قیدیوں اوربچوں کے بدلے اسرائیل کے زیرحراست فلسطینی خواتین قیدیوں اوربچوں کو رہا کرنے کے معاہدے کی تصدیق کی ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج مغربی کنارے میں چھاپے مار رہی ہے۔ اسرائیلی فوجی یروشلم کے شمال مغرب میں واقع بیدو قصبے میں کارروائی کر رہی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیٹلائٹ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ شمالی غزہ اور غزہ سٹی کے گورنریٹس میں 36 فیصد سے زیادہ گرین ہاؤس تباہ یا نقصان پہنچا ہے، اور 1,000 سے زیادہ کھیتوں کو نقصان پہنچا ہے۔

طلباء نے بتایا کہ کال اوکلاہاما کے ایریا کوڈ سے آئی تھی اور دھمکی آمیز ای میل یاہو کے ای میل ڈومین سے آئی تھی۔ مسلم طلباء رہنماؤں اور مسلم شہری حقوق کے گروپ کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز (کیئر) نے یونیورسٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلمان طلباء کے لیے حفاظت کی یقین دہانیاں فراہم کرے۔

حماس کے میڈیا بیورو کے سربراہ سلامہ معروف کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ' انروا' اور اس کے حکام کو غزہ میں انسانی تباہی کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ کے مطابق، غزہ میں کم از کم 10,569 ہلاک ہوئے جن میں 4,324 بچے، 2,823 خواتین، 649 بزرگ اور 26,475 زخمی ہوئے۔

اسرائیل کی جانب سے غزہ کی آبادی پر بموں برسات کی جارہی ہے،خواتین اور معصوم بچوں کی جانیں جارہی ہیں،غزہ کی آبادی کی اگر بات کی  فیصد بچے ہیں، اب تک اکتالیس سو بچے جام شہادت نوش کر چکے ہیں،

ایران کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر رئیسی اور بھارتی وزیر اعظم مودی نے غزہ کی صورتحال پر فون پر بات چیت کی۔

قابل ذکر ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان علاقائی تسلط کو لے کر طویل عرصے سے تنازع چل رہا ہے۔ ایسے میں گزشتہ 11 سالوں میں ایران کے کسی صدر نے سعودی عرب کا دورہ نہیں کیا۔

بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن کی علاقائی ڈائریکٹر روبا جراحت نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا: "فلسطینی لیبر مارکیٹ پر موجودہ بحران کے نتائج کے بارے میں ہمارے جائزے کے انتہائی تشویشناک نتائج برآمد ہوئے ہیں۔