Bharat Express

Ghulam Nabi Azad

غلام  نبی آزاد نے کہا کہ ہم اپنے لوگوں سے تبدیلی لانے کی درخواست اور اپیل کرتے ہیں۔ ایک نیا دور آیا ہے۔ پورے ملک میں تبدیلی آئی ہے۔ یہاں بھی تبدیلی ہونی چاہیے۔'' افسپا کو ہٹانے سے متعلق سوال پر آزاد نے کہا، ''افسپا کو ہٹانا چاہیے۔

بی جے پی کے امیدوار کھڑا نہ کرنے پر جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور بارہمولہ سے نیشنل کانفرنس کے امیدوار عمر عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی کو کشمیر میں اپنی شکست کا احساس ہے، اس لیے وہ مقابلہ نہیں کر رہی ہے۔

کانگریس کے سابق لیڈراور ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے صدرغلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ اگرایک بار پھر بی جے پی کی حکومت آتی ہے تو اس کے لئے کانگریس ذمہ دار ہوگی۔ جب تک کانگریس کی ابھی کی لیڈرشپ رہے گی تب تک بی جے پی کی حکومت رہے گی۔

کشمیرکی اننت ناگ-راجوری سیٹ پراس بارانتخابی مقابلہ کافی دلچسپ ہوگیا ہے۔ اس سیٹ پر دو سابق وزرائے اعلیٰ انتخابی میدان میں ہیں۔ ایک طرف غلام نبی آزاد ہیں تو دوسری طرف محبوبہ مفتی۔ اس کے علاوہ نیشنل کانفرنس کے امیدوار میاں الطاف کی صورتحال بھی مضبوط مانی جارہی ہے۔ بی جے پی نے ابھی تک یہاں کے لئے اپنے امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے۔

آزاد نے مخالفین کو 'اے'، 'بی'، یا 'سی' ٹیموں کے طور پر لیبل لگانے کے عمل پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا، ''جو لوگ کسی خاص شخص سے ڈرتے ہیں، وہ اس پر حملہ کرنے لگتے ہیں۔ اگر لوگ  مجھے ووٹ دیتے ہیں تو ووٹ دینے دیجئے۔ انہیں منتخب کرنے دیں کہ پارلیمنٹ میں ان کی نمائندگی کون کر سکتا ہے۔

غلام نبی آزاد نے آئندہ لوک سبھا انتخابات نہ لڑنے کا اشارہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی نئی بننے والی ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے امیدواروں کی مہم چلائیں گے۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے جسٹس بی آر گوائی اور سوریہ کانت کے ساتھ اپنی طرف سے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ آئین کی دفعہ 370 ایک عارضی شق ہے اور صدر کے پاس اسے منسوخ کرنے کا اختیار ہے۔

آج میڈیا سے بات کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہا، "کانگریس کو بہت سی چیزوں کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ جب تک پارٹی ایسا نہیں کرتی، وہ بی جے پی کو شکست نہیں دے سکے گی۔پانچ ریاستوں میں ہونے والی اسمبلی کے نتائج سامنے آ گئے ہیں۔ ان انتخابات میں کانگریس کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی ہے۔

ڈی پی اے پی کے سربراہ غلام نبی آزاد نے کہا، "بے روزگاری اور مہنگائی جموں و کشمیر کے دو اہم مسائل ہیں، جنہیں وہ خطے کی سیاحتی صلاحیت کو بڑھا کر حل کرنا چاہتے ہیں۔ یہ سچ ہے کہ مہنگائی صرف ہندوستان میں نہیں ہے

عوامی پالیسیوں کے تحقیق پر مبنی تجزیہ کار این بھاسکر راؤ کے مطابق صرف 2024 کے لوک سبھا انتخابات پر 1.20 لاکھ کروڑ روپے خرچ ہونے کا اندازہ ہے۔