Bharat Express

Ghulam Nabi Azad

 ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے صدر غلام نبی آزاد نے کہا کہ 10 سال بعد انتخابات ہو رہے ہیں، سب جانتے ہیں کہ آرٹیکل 370 اور دیگر تمام مسائل ہیں۔ پچھلے 10 سالوں کے موجودہ مسائل کو حل کرنا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ میرے لیے سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے کہا کہ الیکشن میں تمام جماعتیں جو دعوے کر رہی ہیں وہ کھوکھلے ہیں، حالانکہ میں بیمار تھا، ہم ان انتخابات میں جو کرنا چاہتے تھے وہ نہیں کر سکے، لیکن یہاں ہمارے پاس 20 سے 22 نوجوان ہیں۔ جو الیکشن لڑ رہے ہیں، میں ان کے لیے انتخابی ریلی کے دورے پر آیا ہوں۔

آزاد نے  میڈیا کو اپنی بیماری اور مہم چلانے میں مشکل کا ذکر کیا تھا۔لیکن اب انہوں نے اپنی صحت کی بہتری کا حوالہ دیتے ہوئے یوٹرن لیا ہے اور انتخابی مہم کا شیڈول جاری کردیاہے۔حالانکہ آزاد کے کہنے کے بعد کہ وہ انتخابی مہم نہیں چلا سکیں گے۔

ڈیموکریٹک پروگریسیوآزاد پارٹی کے صدرغلام نبی آزاد نے مزید کہا کہ انہیں اس اہم وقت کے دوران اپنی پارٹی کے امیدواروں کی حمایت نہیں کرپانے کا افسوس ہے۔

غلام نبی آزاد کی پارٹی ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی نے اتوار کو جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لیے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی۔ اس فہرست میں 13 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے۔

جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہوچکا ہے، امیدواروں کی لسٹ بھی جاری کی جارہی ہیں ،لیکن کانگریس پارٹی ابھی تک یہ طے نہیں کرپائی ہے کہ اسے اس انتخاب میں کیا کرنا ہے۔اکیلے چلنا ہے یا اتحاد کرنا ہے ۔

جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی تیاریاں شباب پر ہیں ،تمام پارٹیاں اپنی پوری کوشش کررہی ہیں کہ ان کا ووٹ بینک زیادہ سے زیادہ مضبوط ہوسکے ،اس بیچ کانگریس کے دفتر میں کافی خاموشی دیکھنے کو مل رہی ہے، اس کی سب سے بڑی وجہ کشمیر میں کانگریس کی اچھی قیادت کا فقدان ماناجارہا ہے۔

غلام نبی آزاد کانگریس کے سینئر لیڈر رہ چکے ہیں۔ سال 2022 میں، انہوں نے کانگریس سے علیحدگی اختیار کی اور اپنی نئی پارٹی، ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (DPAP) کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے اپنی پارٹی میں کئی کانگریسی لیڈروں کو شامل کیا جو اپنے اپنے شعبوں میں بااثر تھے۔ حالانکہ، حال ہی میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں ان کی پارٹی کی کارکردگی مایوس کن رہی۔

جموں و کشمیر کے سابق وزیر تاج محی الدین ہفتہ کو کانگریس میں شامل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بڑا اعلان غلام نبی آزاد کی قیادت والی ڈی پی اے پی سے استعفیٰ دینے کے بعد کیا۔ محی الدین نے کہا کہ میں نے ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

غلام نبی آزاد کو انتخابات سے قبل بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر تاج محی الدین نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے