جموں وکشمیر کے سابق وزیراعلیٰ غلام نبی آزاد۔ (فائل فوٹو)
جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات سے متعلق تاریخوں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سیاسی ہلچل بھی تیز ہوگئی ہے۔ اب غلام نبی آزاد کو انتخابات سے قبل بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر تاج محی الدین نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ تاج محی الدین کی گھر واپسی ہوسکتی ہے وطن واپس آ سکتے ہیں۔ نئے ریاستی صدر طارق قرہ کی دہلی سے آمد کا انتظار ہے ۔
کانگریس کے نئے ریاستی صدر طارق قرہ اس وقت دہلی میں ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ دہلی سے واپس آنے کے بعد تاج محی الدین کو کانگریس کی رکنیت دی جا سکتی ہے۔ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے اعلان کے بعد یہ پہلی بڑی تبدیلی ہوگی۔ ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی چھوڑنے والے تاج محی الدین پیر یا منگل کو کانگریس میں شامل ہو سکتے ہیں۔ جموں و کشمیر کی 90 اسمبلی سیٹوں پر تین مرحلوں میں ووٹنگ ہوگی۔ پہلے مرحلے میں 18 ستمبر، دوسرے مرحلے میں 25 ستمبر اور تیسرے مرحلے میں یکم اکتوبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
اسمبلی انتخابات سے قبل غلام نبی آزاد کو جھٹکا
اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان 4 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ آپ کو بتا دیں کہ تاج محی الدین نے غلام نبی آزاد کی حمایت میں کانگریس چھوڑ دی تھی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق اس بار جموں و کشمیر اسمبلی میں 3 نشستوں کا اضافہ کیا گیا ہے۔ پچھلی بار جموں و کشمیر اسمبلی کی نشستوں کی تعداد 87 تھی۔ 90 اسمبلی سیٹوں میں سے 74 جنرل کے لیے، 9 درج فہرست قبائل کے لیے اور 7 مزید درج فہرست ذات کے لیے ریزرو کی گئی ہیں۔ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں۔ لداخ کو 2019 میں جموں و کشمیر سے الگ کیا گیا تھا۔ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی جیسی جماعتیں جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
بھارت ایکسپریس–