Bharat Express

Gaza-Israel

لڑکی نے بتایا کہ اسرائیل میں حالات بہت اچھے نہیں ہیں۔ لیکن اسرائیل اور ہندوستان کی حکومتیں وہاں موجود ہندوستانیوں کے لیے پوری طرح کام کر رہی ہیں۔ اس نے کہا کہ وہ ایسی حالت میں واپس آ کر خوش ہیں اور حالات بہتر ہونے کے بعد وہ واپس جا کر اپنی پڑھائی مکمل کرنا چاہیں گی

مولانا صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، جنگ سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ اس کا حل بات چیت سے ہی نکلے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم غزہ کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم فلسطین کے ساتھ ہیں۔ انہیں جس چیز کی بھی ضرورت ہو - خون یا سامان - ہم اس کا بندوبست کریں گے۔ ہم انہیں سب کچھ دیں گے۔

ایئر انڈیا نے اسرائیل کے اقتصادی مرکز تل ابیب سے چلنے والی پروازوں کو 14 اکتوبر تک معطل کر دیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ عام طور پر ایئر انڈیا قومی دارالحکومت نئی دہلی سے تل ابیب کے لیے ہفتے میں پانچ پروازیں چلاتی ہے۔ یہ سروس پیر، منگل، جمعرات، ہفتہ اور اتوار کو چلتی ہے

اسرائیل اور فلسطین دونوں کے ساتھ ہندوستان کے خوشگوار تعلقات کا نتیجہ ہے کہ ہندوستان میں فلسطینی سفیر عدنان ابو الہیجہ نے کہا کہ ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جو اسرائیل اور فلسطین دونوں کا ہی دوست ہے۔

حیدر آباد کی بیشتر مساجد میں آج نماز جمعہ کے  موقع پر مسلمانوں نےبارگاہ رب العزت نے مظلوم فلسطینیوں کے حق اور ان کی مدد کے لئے دعائیں کیں،اس کے علاوہ نماز جمعہ دوران ہی قنوت نازلہ کا بھی اہتمام کیا گیا

اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے غزہ شہر کے اندرواقع اسکولوں میں عارضی طورپر مقیم فلسطینی شہریوں سے  یہ کہا گیا تھا کہ وہ 24 گھنٹوں کے اندرغزہ خالی کردیں،مقررہ وقت اب ختم ہونے کو ہے اور اسرائیلی فوج کے ٹینک غزہ کے سرحدوں پر پہنچنا شروع ہوچکے ہیں۔

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے کہا کہ اگر غزہ پر اسرائیل کا حملہ جاری رہا تو جنگ "دوسرے محاذوں" پر بھی کھل سکتی ہے - جس کا بظاہر لبنانی گروپ حزب اللہ کی طرف اشارہ ہے۔

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پٹی کے شمالی حصے کو اپنی آبادی سے خالی کرنے کے منصوبے کے "تباہ کن انسانی نتائج" ہوں گے۔

نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ’’حماس آئی ایس آئی ایس ہے اور جس طرح آئی ایس آئی ایس کو کچل دیا گیا تھا اسی طرح حماس کو بھی کچل دیا جائے گا‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ حماس کے ساتھ وہی سلوک کیا جانا چاہیے جیسا داعش کے ساتھ کیا گیا تھا۔

جانب متحدہ عرب امارات، جس نے 2020 کے تاریخی معاہدے کے ایک حصے کے طور پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لایا، نے کہا کہ اسے بحران پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مزید اجلاسوں کی توقع ہے۔