Bharat Express

Emergency

فلم ایمرجنسی ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم اندرا گاندھی کی زندگی پر مبنی ہے۔ فلم میں اندرا گاندھی حکومت کے دوران لگائی گئی ایمرجنسی کو دکھایا گیا ہے۔ فلم میں کنگنا رناوت سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے کردار میں نظر آئیں گی۔

آپ کو بتادیں کہ فلم کی ریلیز سے پہلے ہی اس پر پابندی کے مطالبات اٹھنے لگے تھے۔ پنجاب، تلنگانہ، نئی دہلی اور اتر پردیش کے لوگوں نے فلم پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ فلم میں ان کی کمیونٹی کو منفی طریقے سے پیش کیا گیا ہے اور تاریخ سے چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔

کنگنا رناوت کی 'ایمرجنسی' تنازعات میں گھری ہوئی ہے۔ دراصل سکھ تنظیموں نے اس کی ریلیز کی مخالفت کی ہے اور اس پر پابندی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ تنازع کے باعث فلم کو سنسر بورڈ کی جانب سے سرٹیفکیٹ نہیں دیا گیا جس کی وجہ سے اس کی ریلیز پھنس گئی ہے۔

کنگنا نے اس فلم میں سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کا کردار ادا کیا ہے۔ اس کے علاوہ کنگنا نے خود 'ایمرجنسی' کا ڈائریکشن کیا ہے۔ کنگنا کی یہ آنے والی فلم 6 ستمبر کو سینما گھروں کی زینت بننے کے لیے تیار تھی۔

بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت کی فلم ’ایمرجنسی‘ کے حوالے سے بڑی خبر سامنے آرہی ہے۔ فلم کی ریلیز فی الحال ملتوی کر دی گئی ہے۔ 'ایمرجنسی' اب 6 ستمبر کو سینما گھروں میں ریلیز نہیں ہوگی۔ کنگنا کے مداحوں کو اس فلم کے لیے تھوڑا انتظار کرنا پڑے گا۔

کنگنا رانوت کی فلم ایمرجنسی کی ریلیزکو پنجاب میں روکے جانے سے متعلق داخل عرضی کوہائی کورٹ کے ذریعہ فی الحال ڈسپوزآف کردیا گیا ہے۔ یعنی عدالت کی طرف سے فلم کی ریلیز پر ابھی کوئی روک نہیں ہے، لیکن سی بی ایف سی نے اب تک فلم کو کلیئرنس نہیں دیا ہے۔

دراصل کنگنا رناوت نے حال ہی میں اپنے ایکس  اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے۔ اس ویڈیو میں اداکارہ کو اپنی فلم 'ایمرجنسی' کے بارے میں کھل کر بات کرتے ہوئے دیکھا گیا، اداکارہ نے کہا کہ بہت سی افواہیں اڑ رہی ہیں کہ ایمرجنسی کو سرٹیفکیٹ مل گیا ہے۔ لیکن یہ ایسا نہیں ہے۔

بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رانوت کی فلم ایمرجنسی کی نئی ریلیز ڈیٹ سامنے آگئی ہے۔ کنگنا رانوت نے فلم کی ریلیزڈیٹ کی جانکاری خود اپنے انسٹا گرام سے دی ہے۔

پی ایم مودی نے کہا، "ایمرجنسی 50 سال پہلے لگائی گئی تھی، لیکن آج کے نوجوانوں کے لیے اس کے بارے میں جاننا ضروری ہے، کیونکہ یہ اس بات کی بہترین مثال ہے کہ جب آئین کو پامال کیا جاتا ہے تو کیا ہوتا ہے۔

اوم برلا نے مزید کہا کہ "اس وقت کی آمرانہ حکومت نے میڈیا پر بہت سی پابندیاں لگائی تھیں اور عدلیہ کی خود مختاری کو بھی پامال کیاگیا۔ ایمرجنسی کا وہ دور ہمارے ملک کی تاریخ کا ایک غیر منصفانہ اور سیاہ دور تھا۔"