بالی ووڈ اداکارہ اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت کی فلم ایمرجنسی کو ابھی تک سرٹیفکیٹ نہیں ملا ہے۔
فلم اداکارہ اوربی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رانوت کی فلم ’ایمرجنسی‘ ریلیزسے پہلے ہی تنازعہ کا شکارہوگئی ہے۔ فلم کی ریلیزکوروکے جانے سے متعلق پنجاب-ہریانہ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے۔ اس معاملے کی سماعت کے دوران سینسربورڈ نے ہائی کورٹ کو جانکاری دی ہے کہ فلم کواب تک ریلیزکے لئے سرٹیفکیٹ ہی نہیں جاری کی گئی ہے۔
سینسربورڈ نے پنجاب-ہریانہ ہائی کورٹ کوبتایا گیا کہ فلم کے خلاف شکایتیں ملی ہیں اورسینسربورڈ کے ذریعہ انہیں دیکھا جا رہا ہے۔ اگر سکھ مذہب کے جذبات کے خلاف کچھ پایا گیا توایسے سین کوفلم سے ہٹایا جاسکتا ہے۔ ہندوستانی حکومت کی طرف سے ایڈیشنل سالسٹرجنرل ستیہ پال جین ہائی کورٹ میں پیش ہوئے اوریہ تمام جانکاریاں عدالت کو دی۔
ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران کیا ہوا؟
ہائی کورٹ نے عرضی گزاروکیل ایمان سنگھ کھارا کوکہا کہ جب سینسربورڈ نے فلم کوکلیئرنس نہیں دی ہے توعرضی پرسماعت ابھی نہیں ہوسکتی۔ فلم کے ریلیزہونے کے بعد جواعتراض ہو، اسے لے کرآپ دوبارہ عرضی داخل کریں۔ اس کے ساتھ ہی عرضی کوڈسپوزآف کر دیا گیا۔
سکھ مذہب سے متعلق جذبات کو دھیان میں رکھنا ہوگا: سینسربورڈ
سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن نے ہائی کورٹ سے کہا ہے کہ کسی بھی فلم کو ریلیز سرٹیفکیٹ دینے اور ریلیزسے پہلے کسی بھی مذہب سے متعلق جذبات کا خیال رکھا جاتا ہے۔ ایمرجنسی فلم کی ریلیز سے پہلے بھی سکھ مذہب سے متعلق جذبات اوراعتراضات کو دھیان میں رکھا جائے گا۔ فلم کی ریلیز کو پنجاب میں روکے جانے سے متعلق داخل عرضی کو ہائی کورٹ کے ذریعہ فی الحال ڈسپوز آف کردیا گیا ہے۔ ہائی کورٹ کی طرف سے فلم کی ریلیز کو کوئی روک نہیں ہے، لیکن سی بی ایف سی نے ہی اب تک اس فلم کو کلیئرنس نہیں دیا ہے۔