Bharat Express

Election Commission

الیکشن کمیشن کے حوالے سے آج یعنی 23 جنوری کو سوشل میڈیا پرایک سرکلر وائرل ہوگیا، جس کے بعد لوک سبھا الیکشن 2024 کی ووٹنگ کی تاریخ سے متعلق بحث ہونے لگی۔

جہاں ایک طرف انڈیا بلاک نے 19 دسمبر کو قرارداد پاس کرتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن اس معاملے پر بھارتی وفد سے ملاقات نہیں کرنا چاہتا تو دوسری طرف بتایا جا رہا ہے، کہ الیکشن کمیشن اتحاد کو پیشگی جواب پہلے ہی دے چکا ہے۔

تلنگانہ کے ڈی جی پی نے ریاستی پولیس کے نوڈل افسر سنجے جین اور نوڈل (خرچ) افسر مہیش بھاگوت کے ساتھ حیدرآباد میں ان کی رہائش گاہ پر اسمبلی انتخابات کے امیدوار اور کانگریس کے ریاستی صدر ریونت ریڈی سے ملاقات کی۔ ڈی جی پی نے انہیں گلدستہ بھی پیش کیا

چیف الیکشن کمشنر، تلنگانہ کے چیف الیکٹورل آفیسر اور ریاستی ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) کو بھیجی گئی شکایت میں بی آر ایس نے کہا کہ اسے قابل اعتماد ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (ٹی پی سی سی) 'ڈیپ فیک' ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹی ورکس میں منعقدہ میٹنگ میں تلنگانہ میں سرکاری ملازمتوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس میں ٹی ایس پی ایس سی بورڈ میں اصلاحات اور سرکاری ملازمتوں میں بھرتی کے سلسلے میں تلنگانہ حکومت کے بارے میں کچھ تبصرے کیے گئے۔

کمیشن نے راہل گاندھی سے کہا ہے کہ وہ ہفتہ (25 نومبر) کی شام تک نوٹس کا جواب دیں۔ انہوں نے یہ تبصرہ ورلڈ کپ فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں ہندوستان کی شکست کے بعد کیا۔ میچ کے دوران پی ایم مودی بھی اسٹیڈیم میں موجود تھے۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو جمعرات (23 نومبر) کو وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف پنوتی مودی کے تبصرہ پر الیکشن کمیشن سے جھٹکا لگا۔ کمیشن نے انہیں نوٹس بھیجا ہے۔

وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ الیکشن کمیشن کی ٹیم کے اہلکار بس کے اندر موجود بیگ کو کھول کر تلاشی لے رہے ہیں۔

درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے ’انڈیا’ نام استعمال کرنے کے بارے میں کچھ نہیں کیا گیا۔ اس وجہ سے ہمیں عدالت سے رجوع کرنا پڑا۔ یہ لوگ (اپوزیشن پارٹیاں) صرف ووٹ حاصل کرنے کے لیے اس نام کا استعمال کر رہے ہیں۔

سنگھوی نے اجیت پوار گروپ پر غلط اور جعلی دستاویزات دینے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی غلط دستاویزات دے تو اسے قبول نہیں کیا جا سکتا۔ مرنے والوں کی دستاویزات بھی دی گئیں۔ لوگوں نے یہ کہہ کر بھی انکار کر دیا کہ انہوں نے دستخط نہیں کیے تھے۔ غلط کاغذات کے ذریعے پارٹی کو توڑنے کی کوشش کی گئی۔