Bharat Express

Election Commission Of India: نابالغ بچے انتخابی مہم میں شریک ہوئے تو پارٹیوں کے خلاف کی جائے گی سخت کارروائی ، الیکشن کمیشن نے جاری کی سخت ہدایات

الیکشن کمیشن نے سخت ہدایات جاری کرتے ہوئے نابالغوں کو انتخابی مہم میں شامل نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

لیکشن کمیشن نے جاری کی سخت ہدایات

ملک میں لوک سبھا انتخابات کا بگل بج چکا ہے۔ تمام سیاسی جماعتیں اپنی اپنی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ ادھر الیکشن کمیشن نے سخت ہدایات جاری کرتے ہوئے نابالغوں کو انتخابی مہم میں شامل نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ عام انتخابات میں مہم کے لیے بچوں یا نابالغوں کو پمفلٹ تقسیم کرتے، پوسٹرز چسپاں کرتے یا پارٹی نعرے لگاتے نہیں دیکھا جانا چاہیے۔

الیکشن کمیشن نے ہدایات جاری کر دیں۔

 الیکشن کمیشن  نے رہنمایانہ خطوط جاری کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کو انتخابات سے متعلق کسی بھی کام یا سرگرمیوں میں شامل کرنا ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اس گائیڈ لائن میں بچوں کو کسی بھی طرح سیاسی مہم میں شامل نہ کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ جس میں بچوں کی جانب سے، گانے، نعرے یا انتخابی مہم کے لیے بچوں کی طرف سے بولے گئے ایسے الفاظ شامل ہیں جن میں کسی سیاسی جماعت یا امیدوار کے نشانات کی نمائش شامل ہو۔

چائلڈ لیبر قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ اگر کوئی پارٹی اپنی انتخابی مہم میں کسی نابالغ بچے کو شامل کرتی پائی گئی تو چائلڈ لیبر سے متعلق قوانین کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔ ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر اور ریٹرننگ آفیسر کو اس سلسلے میں کارروائی کی ذمہ داری دی گئی ہے۔

سیاسی جماعتیں بچوں کی مدد لیتی ہیں۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ انتخابات کے دوران نابالغ بچوں میں انتخابی مہم کا مواد تقسیم کرنے کے علاوہ امیدواروں کے پوسٹس اور بینرز بھی آویزاں کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ریلیوں کے دوران بچوں کو بھی کام پر لگایا جاتا ہے۔ اب الیکشن کمیشن کی جانب سے ہدایات جاری ہونے کے بعد اگر ایسے معاملات سامنے آئے تو الیکشن کمیشن سخت ایکشن لے گا۔ لوک سبھا انتخابات اس سال مارچ اپریل کے مہینے میں ہونے والے ہیں۔ جس کے حوالے سے الیکشن کمیشن تیاریوں میں مصروف ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read