Bharat Express

Dr Manmohan Singh

پی ایم مودی نے سوشل میڈیا  ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا - ہندوستان اپنے سب سے ممتاز رہنما ڈاکٹر منموہن سنگھ جی کے انتقال پر غم زدہ ہے۔

پی ایم مودی نے کہا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ ووٹ ڈالنے وہیل چیئر پر آئے تھے۔ وہ اس بات کی مثال ہیں کہ ایک رکن پارلیمنٹ اپنی ذمہ داریوں کے بارے میں کتنے سنجیدہ تھے۔

پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا، "سیاست میں بہت کم لوگ ہیں جنہیں سردار منموہن سنگھ جی کی طرح عزت ملتی ہے۔ ان کی ایمانداری ہمیشہ ہمارے لیے ترغیب کا باعث رہے گی

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی طبیعت اچانک بگڑ گئی جس کے بعد انہیں دہلی کے ایمس میں داخل کرایا گیا۔ لیکن علاج کے دوران ان کا انتقال ہو گیا ہے۔ کانگریس نے اپنی تمام میٹنگ ملتوی کر دی ہے۔

پی ایم مودی کے علاوہ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے سمیت کئی لیڈروں نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو ان کی 92 ویں سالگرہ پر سوشل میڈیا پر مبارکباد دی۔

سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ 26 ستمبر 1932 کو پیدا ہوئے۔ وہ 2004 سے 2014 کے درمیان ملک کے وزیر اعظم رہے۔

سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے اپنے خط میں مودی حکومت کے کئی فیصلوں کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے معیشت کو کافی نقصان ہوا۔ بے روزگاری میں بھی اضافہ ہوا۔

منڈی ہاؤس سرکل کے قریب یاسین ملک کے پوسٹرز لگائے گئے۔ دراصل، بی جے پی پورے معاملے کو لے کر کانگریس پر حملہ کر رہی ہے۔ بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ نے بھی پوسٹر کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا اور لکھا، ’’کانگریس کی حمایت میں دہلی بھر میں پوسٹر لگائے گئے‘‘۔

راشد علوی نے کہا کہ پسماندہ لوگوں کو آگے نہیں لایا جائے گا تو ملک کبھی مضبوط نہیں ہو سکتا۔ پسماندہ لوگوں کو آگے لانا ہو گا اور انہیں معاشرے میں برابری کا درجہ دینا ہو گا۔

کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کانگریس کے دور میں حکومت ریموٹ کنٹرول سے چلائی جاتی تھی۔ انہوں نے کہا، "آج ملک کے نوجوان کانگریس کا چہرہ نہیں دیکھنا چاہتے،  خود کانگریس کی آج کی حالت کے قصوروار ہیں۔