Bharat Express

Crime News

الزام ہے کہ 8 مارچ کو بلڈر شیلی تھاپر تقریباً پانچ درجن غنڈوں کے ساتھ زبردستی گوگیا فارم میں داخل ہوئے اور غیر قانونی طور پر دیوار بنا کر ان کا داخلہ روک دیا۔ متاثرہ نے اس معاملے کو لے کر دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور 9 مارچ کو عدالت نے بلڈر کو حکم دیا کہ وہ متاثرہ کے خاندان تک رسائی میں رکاوٹ نہ ڈالے اور فیصلہ آنے تک کسی بھی تعمیراتی کام کو روکے۔

ذرائع کے مطابق ایس آئی ٹی نے مرکزی ملزم ستیہ نارائن ورما (36 سال) کو 13 جون کو حیدرآباد میں گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے 8.2 کروڑ روپے نقد ضبط کیے، جو مبینہ طور پر کارپوریشن سے تعلق رکھتے تھے۔

معاملے کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے شمال مغربی سرحدی بٹالین کے اہلکاروں نے بتایا کہ ITBP کی 21ویں بٹالین مشرقی لداخ میں جنوبی سب سیکٹر کے سرحدی علاقوں (چسمولے، نربولا ٹاپ، زکلے اور زکلا) میں دراندازی اور اسمگلنگ کو روکنے کے لیے سرچ آپریشن کر رہی تھی۔ جس کی قیادت ڈی سی دیپک بھٹ نے کی۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں ستسنگ منعقد کرنے والی کمیٹی نے اجازت سے زیادہ لوگوں کو بلانے، مناسب انتظامات نہ کرنے اور اجازت دینے کے باوجود افسران کی جانب سے جائے وقوعہ کا معائنہ نہ کرنے کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

عرضی میں Teerthanker Mahaveer University (ٹی ایم یو)، مراد آباد، اتر پردیش میں خودکشی کے خطرناک رجحان کو اجاگر کیا گیا ہے۔

دھماکے بیرک نمبر چھ اور سات کے باہر دیسی ساختہ بم سے ہوئے۔ اس واقعہ کے بعد جیل کے احاطے میں کہرام مچ گیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی بم ڈسپوزل اسکواڈ بشمول جیل حکام اور امراوتی پولیس کمشنر اور ڈی سی پی موقع پر پہنچ گئے۔

ہاتھرس کے ایس پی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ دیو پرکاش مدھوکر مرکزی منتظم تھے اور انہوں نے ہی اس پروگرام کی اجازت لی تھی۔

حال ہی میں مشرقی دہلی کے علاقے سے ایک 11 سالہ لڑکی اور ایک 3 سالہ لڑکے کو کار میں بیٹھتے ہوئے اغوا کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں اب پولیس نے اغوا کار کو گرفتار کر لیا ہے۔

ڈی سی پی وویک چندرا نے بتایا کہ ان دونوں کی دوستی تقریباً 6 ماہ قبل انسٹاگرام کے ذریعے ہوئی تھی۔ تب سے روی مسلسل لڑکی پر شادی کے لیے دباؤ ڈال رہا تھا۔

جسٹس اگروال نے کہا کہ دہلی میں فضائی آلودگی کو روکنا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ کسانوں پر صرف مقدمہ چلانا، جرمانے لگانا اور انہیں جیل بھیجنا بہت بڑی ناانصافی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ جسٹس اگروال رام جنم بھومی بابری مسجد کیس میں اپنے تاریخی فیصلوں کے لیے جانے جاتے ہیں۔