کینیڈا میں ہوئی خالصتانی دہشت گرد پنوں کے قتل کی کوشش،جانئے امریکہ نے اورکیا کہا؟
ہندوستان میں خالصتانی دہشت گرد گروپتونت سنگھ پنو کے قتل کی مبینہ کوشش کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔ اپنے ایجنٹ کے ذریعے پنو کو قتل کروانے کا الزام بھارت پر لگا تھا ۔ امریکہ نے ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ وہ بھارت سے جاری تحقیقات کے حوالے سے جوابدہی کی توقع رکھتا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ واشنگٹن اپنے تحفظات کو براہ راست بھارتی حکومت کے ساتھ سینئر سطح پر اٹھاتا رہتا ہے۔
وزارت خارجہ کے نائب ترجمان Vedant Patel جمعرات 1 اگست کو میڈیا کے سوالات کا جواب دے رہے تھے۔ اس دوران پنوں کے قتل کیس سے متعلق سوالات کیے گئے۔ اس پر انہوں نے کہا، “ہم بھارتی حکومت کے ملازم سے موسم گرما میں امریکی سرزمین پر ایک امریکی شہری کو قتل کرنے کی ناکام کوشش میں اس کے مبینہ کردار کے لیے جوابدہی کی توقع رکھتے ہیں۔ ہم سینئر سطح پربھارتی حکومت کے ساتھ اپنی پریشانیوں کو براہ راست طور اس مسئلے کو اٹھارہیں ہیں ۔”.”
کینیڈا میں ہوئی پنوں کے قتل کی کوشش، امریکہ نے کیا کہا؟
وہیں خبریں آ رہی ہیں کہ گروپتونت پنو کو کینیڈا میں بھی قتل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ میڈیا نے اس حوالے سے Vedant Patel سے بھی سوال کیا اور کہا کہ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پنوں کے قتل کی ایک اور کوشش کینیڈا میں ہوئی ہے۔ نائب ترجمان ویدانتا نے کہا، “جو خبر کینیڈا سے آئی ہے۔ میں آپ کو ان مسائل پر تبصرہ کرنے کے لیے کینیڈین حکومت سے رجوع کروں گا۔ یہ واقعہ ان کے دائرہ اختیار میں ہوا ہے۔”
پنوں کے قتل کیس میں بھارتی شہری گرفتار
ہندوستانی شہری نکھل گپتا پر خالصتان کے حامی دہشت گرد گروپتونت سنگھ پنو کے قتل کی سازش میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ بھارتی حکومت نے پنوں کو دہشت گرد قرار دے رکھا ہے۔ اس سے پہلے جون میں نکھل گپتا کو جمہوریہ چیک سے مقدمہ چلانے کے لیے امریکہ کے حوالے کیا گیا تھا۔
سماعت کے دوران اس نے ‘مجرم نہیں’ کی استدعا کی تھی۔ امریکی محکمہ انصاف نے الزام لگایا ہے کہ نکھل گپتا بھارتی حکومت کا آلہ کار ہے اور اس نے اور دیگر نے نیویارک شہر میں پنو کے قتل کی منصوبہ بندی میں مدد کی تھی۔
بھارت ایکسپریس