Bharat Express

Congress

لوک سبھا الیکشن میں کچھ ہی ماہ باقی ہیں اورانڈیا الائنس میں اب تک سیٹوں کی تقسیم نہیں ہو پائی ہے۔ سیٹ شیئرنگ پربات چیت چل رہی ہے، لیکن حتمی فیصلہ نہیں ہو پا رہا ہے۔ ایسے میں اب انڈیا الائنس کو جھٹکا لگنے لگا ہے۔

آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما کو نشانہ بناتے ہوئے کنہیا کمار نے کہا، "اس ملک کے بہت سے وزرائے اعلیٰ دہلی کو خوش کرنے کے لیے کسی بھی سطح پر جھکنے کے لیے تیار ہیں۔

پنجاب کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی لیڈر بھگونت مان نے کہا کہ ہمارا پنجاب میں کانگریس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، "عام آدمی پارٹی نے پنجاب کی 13 لوک سبھا سیٹوں کے لیے تقریباً 40 امیدواروں کو شارٹ لسٹ کیا ہے۔

ترنمول کانگریس نے کہا تھا کہ وہ مغربی بنگال میں کانگریس کو دو سیٹیں دے گی۔ کانگریس کو 2019 کے لوک سبھا الیکشن میں مغربی بنگال کی 42 میں سے دو سیٹوں پرجیت حاصل کی تھی۔

کانگریس کے سابق صدر کے اس زبانی حملے سے پہلے کانگریس کے موجودہ سربراہ ملکارجن کھڑگے نے آسام میں راہل اور کانگریسیوں کی سیکورٹی کے معاملے پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھا تھا۔

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی بھارت جوڑو نیائے یاترا نکال رہے ہیں۔ انہیں آسام کے گوہاٹی میں انٹری نہیں ملی ہے، جس کے بعد کانگریس کارکنان نے ہنگامہ کیا۔ آسام کے وزیراعلیی ہیمنت بسوا سرما نے راہل گاندھی کے خلاف معاملہ درج کرنے کا حکم دیا۔ اس پر راہل گاندھی نے پلٹ وار کیا ہے۔

ناگون پہنچنے کے بعد کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے پی ایم مودی اور آسام کے وزیر اعلیٰ پر سخت نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، "یہاں سے 2-3 کلومیٹر، 20-25 بی جے پی کارکن ہماری بس کے سامنے لاٹھیاں لے کر آئے اور جب میں بس سے باہر آیا تو وہ بھاگ گئے۔

اے آئی سی سی کی میڈیا کوآرڈینیٹر مہیما سنگھ نے کہا، ’’میں اور کئی  دیگرعہدیدار کار میں بیٹھے ہوئے تھے جب اس پر بی جے پی کارکنوں نے حملہ کیا اور بھارت جوڑو کے اسٹیکرز کو ہٹا دیا۔ اس کے بعد انہوں نے بی جے پی کا جھنڈا لہرایا۔ میڈیا والے اس سارے واقعے کو ریکارڈ کر رہے تھے۔ ہماری (کانگریس) سوشل میڈیا ٹیم پر حملہ کیا گیا۔

ٹی ایم سی کے ریاستی جنرل سکریٹری کنال گھوش کا کہنا ہے کہ "کانگریس کی ریاستی اکائی یہاں ٹی ایم سی پر حملہ کر رہی ہے اور بی جے پی کو آکسیجن دے رہی ہے۔ یہ کام نہیں کرے گا۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے الزام لگایا کہ کانگریس کی مسائل سے توجہ ہٹانے اور اقتدار کے مزے لوٹنے کی پالیسی نے خطہ میں خاص طور پر بوڈولینڈ میں ہزاروں لوگوں کی موت کا سبب بنی۔