Bharat Express

Congress

Ramesh Bidhuri Remarks: بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے لوک سبھا میں بی ایس پی رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی پر قابل اعتراض اور نازیبا الفاظ کا استعمال کیا تھا۔

راہل گاندھی سے ملاقات کے بعد کولی اور آٹو ڈرائیور کافی خوش نظر آئے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ وہ بہت خوش ہیں کہ راہل گاندھی ہم سے ملنے یہاں آئے ہیں۔

نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں لوک سبھا کی کارروائی خواتین ریزرویشن بل کے ساتھ شروع ہوئی۔ یہ بل لوک سبھا میں پیش کیا گیا اور وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہ بل اب ناری شکتی وندن ایکٹ کے نام سے جانا جائے گا۔

Nuh Violence News: نوح تشدد معاملے میں جھرکا رکن اسمبلی مامن خان کو جمعہ کے روز ایس آئی ٹی کی ٹیم نے راجستھان سے گرفتار کرکے نوح ضلع کورٹ میں پیش کیا تھا۔ وہیں آج پھر مامن خان کی عدالت میں پیشی ہوئی۔

18 ستمبر کو بی جے پی کے دو بڑے لیڈروں نے پارٹی چھوڑ دی تھی۔ جس میں پرمود ٹنڈن اور دنیش ملہار شامل ہیں جو جیوترادتیہ سندھیا کے قریبی سمجھے جاتے ہیں۔ ان دونوں لیڈروں کے بارے میں قیاس آرائیاں تیز ہو گئی ہیں کہ وہ جلد ہی کانگریس میں واپس آ سکتے ہیں۔

پرمود ٹنڈن پہلے کانگریس میں تھے اور جیوترادتیہ سندھیا کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہوئے۔ ساتھ ہی، پیر کی شام پریس کانفرنس  کرتے ہوئے، انہوں نے کانگریس میں واپس جانے کی قیاس آرائیوں کی بھی تصدیق کی۔ اس سے راؤ اسمبلی میں بی جے پی کو مشکل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

کھرگے نے ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں کہا، ’’یہ بات ذہن میں رکھیں کہ اپنی تالیاں بجانے کے لیے ایسا کچھ نہ کریں جس سے پارٹی کو نقصان ہو۔ نظم و ضبط کے بغیر کوئی لیڈر نہیں بنتا۔ ہم خود نظم و ضبط میں رہیں گے، تب ہی لوگ ہماری پیروی کریں گے اور ہماری بات سنیں گے۔

Parliament Special Session 2023: لوک سبھا میں وزیراعظم نریندرمودی نے کہا کہ ہم اس تاریخی عمارت سے وداعی لے رہے ہیں۔ پرانی پارلیمنٹ عمارت سے وداعی لینا ایک جذباتی لمحہ ہے۔

ملکارجن کھرگے نے پرچم کشائی میں شرکت نہ کرنے کے لیے پہلے سے طے شدہ پروگرام کا حوالہ دیا۔ انہوں نے پروگرام کا دعوت نامہ تاخیر سے ملنے پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔ راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل پی سی مودی کو لکھے گئے خط میں کھرگے نے کہا کہ انہیں نائب صدر کا دعوت نامہ دیر سے ملا

پی ایم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا، "انہیں تباہ کرنے کے بعد، وزیر اعظم کو طویل عرصے کے بعد ان کے عدم اطمینان کے بارے میں پتہ چلا ہے۔ ان کے عدم اطمینان کو دیکھ کر وہ وشوکرما یوجنا کی شکل میں ایک اور انتخابی نعرہ پیش کر رہے ہیں۔"