Bharat Express

Congress

اسکیم کی دفعات کے مطابق، ہندوستان کا کوئی بھی شہری یا ملک میں شامل یا قائم کردہ کوئی بھی ادارہ الیکٹورل بانڈ خرید سکتا ہے۔ کوئی بھی شخص انتخابی بانڈز اکیلے یا مشترکہ طور پر دوسرے افراد کے ساتھ خرید سکتا ہے۔

نیشنل کانفرنس لیڈر نے کہا، "جس طرح سے سماج وادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان لڑائی ہوئی اور دونوں نے کہا کہ وہ یوپی میں تمام سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے، یہ انڈیا اتحاد کے لیے اچھی بات نہیں ہے۔ ہو سکتا ہے کہ ان اسمبلیوں میں انتخابات کے بعد ہم دوبارہ ملیں گے اور ساتھ بیٹھ کر اچھا کام کرنے کی کوشش کریں گے۔

اسرائیلی حملے کا ذکر کرتے ہوئے سونیا گاندھی اپنے مضمون میں لکھتی ہیں، ''غزہ اور اس کے گرد و نواح میں اسرائیلی فوج کی اندھا دھند کارروائیاں بہت سنگین ہو چکی ہیں، جس کی وجہ سے ہزاروں افراد جن میں معصوم بچوں، خواتین اور مردوں کی بڑی تعداد شامل ہے، جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

راہل نے کہا کہ یہ ایک ماڈل ہے جسے ہم پورے ہندوستان میں نافذ کریں گے۔ چھتیس گڑھ میں اسمبلی انتخابات دو مرحلوں میں 7 اور 17 نومبر کو ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔ 2018 میں، کانگریس نے چھتیس گڑھ کی 90 میں سے 68 اسمبلی سیٹوں پر 43.9 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ کامیابی حاصل کی۔

وسندھرا راجے کو انتخابات میں بی جے پی نے ابھی تک کوئی اہم ذمہ داری نہیں دی ہے۔ جس کی وجہ سے ان کے حامیوں میں بھی غصہ پایا جارہا ہے۔

جیوتی مردھا کے بعد اب جیوتی کھنڈیلوال کے بی جے پی میں شامل ہونے سے نیا ماحول بن رہا ہے۔ جے پور میں اس ردوبدل کے بعد کئی سیٹوں پر ذات پات سے متعلق ماحول بنیں گے اور بگڑ جائیں گے۔ وہیں سابق ایم ایل اے چندر شیکھر ویدیا، سابق کانگریس ایم ایل اے نند لال پونیا، جھنجھنو سے ہری سنگھ سہارن، ساورمل مہریا بی جے پی میں شامل ہوگئے ہیں۔ ودیادھر نگر کے بھی کئی لوگ بی جے پی میں شامل ہو چکے ہیں۔

ان اسٹار مہم چلانے والوں میں سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ، دگ وجے سنگھ، ملکارجن کھڑگے، سونیا گاندھی، راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، کے سی وینوگوپال، اشوک گہلوت، سچن پائلٹ کے نام شامل ہیں۔

چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ نے اعتماد کے ساتھ کہا کہ ہم جیتنے والے ہیں کیونکہ انہوں نے عوام کا پیسہ عوام کی جیب میں ڈال دیا ہے۔ ایک سیاست یہ ہے کہ کام کی بات نہیں کر سکتے تو مذہب کی بات کرتے ہیں۔

بی جے پی نے سال 2012 میں ویبھو گہلوت کی کمپنی پر بھی الزامات لگائے تھے۔ بعد میں سال 2015-2016 میں ای ڈی نے جانچ شروع کی۔

اجئے رائے نے کہا کہ میرا مقصد اعظم خان کے ساتھ اپنا دکھ اور درد بانٹنا ہے۔ آخر حکومت ملاقات سے کیوں ڈر رہی ہے؟ انتظامیہ کیا چھپا رہی ہے؟ اجے رائے اپنے ساتھ اعظم خان کے لیے پھلوں کی ٹوکری لے کر گئے تھے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا انتظامیہ پھلوں کی ٹوکری اعظم خان تک پہنچانے دے گی یا نہیں؟