Bharat Express

Congress

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب کارکنان ٹکٹوں کی تقسیم میں من مانی کی شکایت کرنے کمل ناتھ کے پاس پہنچے تو کمل ناتھ نے انہیں دگ وجے سنگھ اور جے وردھن سنگھ کے کپڑے پھاڑنے بھیج دیا۔

پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا، ’’راجستھان کی مٹی نے ملک کو بہت کچھ دیا ہے۔ یہ ہیروز کی سرزمین ہے۔ اس سرزمین نے لاتعداد شہید دئے اور یہیں سے آزادی کا شعلہ روشن ہوا، اس لیے یہاں کی ماؤں کو میرا سلام۔

ٹکٹ کے اعلان کے بعد اندرونی کشمکش سے دوچار کانگریس کی مشکلات کم نہیں ہو رہی تھیں۔کانگریس کے اسمبلی انتخابی دعویدار مسلسل سینئر لیڈروں سے ملاقات کر رہے تھے اور ٹکٹ تبدیل کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

انتخابی ماہرین کے مطابق کانگریس آنے والے دنوں میں تلنگانہ میں کئی ریلیاں منعقد کرنے والی ہے۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی تلنگانہ میں بی آر ایس کو اقتدار سے ہٹا کر انتخابات جیتنے کا دعویٰ کررہے ہیں۔

دگ وجے سنگھ اکثر جیوترادتیہ سندھیا پر زبانی حملہ کرتے رہتے ہیں۔ مہینے کے آغاز میں بالواسطہ طور پر نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ’’بادشاہوں اور مہاراجوں نے خود کو بیچ دیا لیکن قبائلی ایم ایل ایز نے اپنے کردار کی ایمانداری دکھائی۔‘‘

2019 کے لوک سبھا انتخابات میں راہل گاندھی کو اپنی پرانی سیٹ امیٹھی سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ انہیں بی جے پی کی اسمرتی ایرانی نے شکست دی تھی۔ لیکن کانگریس یوپی کے سربراہ اجے رائے نے حال ہی میں کہا تھا کہ راہل گاندھی 2024 کا لوک سبھا الیکشن دوبارہ امیٹھی سے لڑیں گے۔

راکیش ماوائی کانگریس کا سچا کارکن ہوں اور اپنے طالب علمی کے زمانے سے ہی پارٹی سے وابستہ ہوں۔ میں نے این ایس یو آئی اور یوتھ کانگریس کے لیے بھی کام کیا ہے۔

اشوک گہلوت کے اس جادو کا کافی عرصے سے ہر طرف چرچا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے اور سچن پائلٹ کے درمیان بہت پیار ہے لیکن پھر ان کے فیصلوں سے بہت کچھ سامنے آتا ہے۔ سچن پائلٹ 2018 کے انتخابات میں پارٹی کے ریاستی صدر تھے۔

چیف منسٹر شیوراج نے کہا، “ایس پی کے اکھلیش یادو کہہ رہے تھے کہ کانگریس والوں نے دھوکہ دیا، انہیں ساری رات بٹھایا، بات کی اور ایک بھی سیٹ نہیں دی۔ اب سماج وادی پارٹی الگ لڑے گی۔ عام آدمی پارٹی والے بھی یہ کہہ کر بھاگ گئے کہ ہم اتحاد میں نہیں آرہے ہیں۔ وہ بھی الگ لڑیں گے۔

درخواست گزار نے کہا تھا کہ جب تک اعلیٰ عدالت انہیں بے گناہ ثابت نہیں کرتی، رکنیت بحال کرنا غلط ہے۔ جسٹس بی آر گوئی کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ درخواست قانون کے عمل کا غلط استعمال ہے کیونکہ درخواست گزار کے کسی بنیادی حق کی خلاف ورزی نہیں کی گئی ہے۔ سپریم کورٹ درخواست گزار وکیل اشوک پانڈے کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی۔