Bharat Express

CM Nitish Kumar

بہارکے سابق وزیراعلیٰ تیجسوی یادو نے کہا ہے کہ وہ 17 ماہ سے حکومت میں تھے تو کریڈٹ کیوں نہ لیں۔ تیجسوی یادو نے نتیش کمار سے لے کر جیتن رام مانجھی پرآج جم کر حملہ بولا۔

راشٹریہ جنتا دل (آرجے ڈی) کے رکن اسمبلی چیتن آنند کے بھائی انشومان آنند نے پاٹل پُترتھانے میں شکایت درج کرائی تھی۔ کہا تھا کہ ان کے بھائی چیتن آنند آرجے ڈی سے رکن اسمبلی ہیں۔

بہار کی سیاست کس کروٹ بیٹھے گی، اس کا تھوڑی دیرمیں ہی فیصلہ ہوا جائے گا۔ نتیش کمار کو اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنی ہے، اس کے لئے بہار اسمبلی کا سیشن شروع ہوگیا ہے۔

243 رکنی بہار اسمبلی میں این ڈی اے کو اکثریت حاصل ہے۔ اور اب جے ڈی یو، بی جے پی اور ہم مل کر حکومت چلا رہے ہیں۔ بی جے پی کے پاس 78، جے ڈی یو کے پاس 45 اور ہم کے پاس 4 ایم ایل اے اور 1 آزاد ایم ایل اے حکومت کی حمایت کر رہا ہے۔

نتیش کمار 28 جنوری کو گرینڈ الائنس چھوڑ کر این ڈی اے میں شامل ہو گئے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے اسی دن بی جے پی کے ساتھ حکومت بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے حلف بھی لیا۔ سی ایم نتیش کے علاوہ 8 اور وزراء نے بھی حلف لیا تھا۔

بہار میں آرجے ڈی اب اپوزیشن میں آگئی ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی بہار میں سیاسی کھیل ہونا باقی ہے۔ یہ پورا کھیل بہار میں 12 فروری کو دیکھا جائے گا۔

بہار کی سیاست ابھی اپنے عروج پر ہے۔ اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد سے متعلق اسپیکر اودھ بہاری چودھری نے بدھ کے روز اپنا رخ واضح کردیا ہے۔

یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ این ڈی اے میں سیٹوں کی تقسیم پر بحث جاری ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق آر ایس ایس  نے بہار میں جے ڈی یو کو کم سیٹیں دینے کے لیے بھی مداخلت کی ہے۔ سنگھ نے صاف کہہ دیا ہے کہ جے ڈی یو کو بہار میں 11 سے 12 سیٹیں دی جا سکتی ہیں۔ دوسری جانب چراغ پاسوان بھی جھکنے کو تیار نہیں۔

ہندوستانی عوام مورچہ کے سربراہ جیتن رام مانجھی مان گئے ہیں۔ یہ سوال اس وجہ سے اٹھ رہا ہے کیونکہ مانجھی کے بیٹے سنتوش سمن نے وزارت کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔ وہ ایک ہی وزارت ملنے سے ناراض بتائے جا رہے تھے۔

جیتن رام مانجھی نے اس کو ایشو بنا کر اپنے عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔ وزیر سنتوش سمن کو ایچ اے ایم کوٹہ سے ایس سی-ایس ٹی بہبود کا محکمہ ملنے پر مانجھی نے گیا میں ایک کھلے فورم سے کہا، ''مجھے بھی وہی محکمہ ملا جب میں وزیر تھا اور میرے بیٹے سنتوش کو بھی ایس سی-ایس ٹی بہبود کا ہی محکمہ ملا۔