Bharat Express

CM Nitish Kumar

راہل گاندھی نے کہا کہ آج کسی بھی سیکٹر میں انصاف نہیں ہو رہا ہے ۔ اور انصاف کیلئے آبادی کے حساب سے شراکت داری بہت ضروری ہے اور یہ صحیح آبادی تب پتا چلے گی جب ذات پر مبنی مردم شماری ہوگی ۔ یہ ذات پر مبنی مردم شماری سماج کا ایکسرے ہے اور اس ایکسرے کے بعد ہی معلوم ہوگا کہ کونسی برادری اور کونسی ذات کے لوگوں کی حالت کیا ہے

بہارمیں گزشتہ 5-4 دنوں سے چل رہے سیاسی بھونچال پرآخرکار لگام لگ گئی ہے۔ نتیش کمار نے اتوار کو وزیراعلیٰ عہدے سے استعفیٰ دے کراین ڈی اے کے ساتھ الائنس کرلیا ہے۔

بہارکی نئی حکومت نے اسمبلی اسپیکر اودھ بہاری چودھری کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تجویز کی نوٹس اسمبلی سکریٹری کو دی گئی ہے۔ اودھ بہاری آرجے ڈی کوٹے سے ہیں، اس لئے ان کا ہٹنا طے مانا جا رہا ہے۔ 

نتیش کمار کے انڈیا الائنس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد شرد پوار نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کیا ہوا کہ وہ انڈیا الائنس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوگئے۔

سمرت چودھری کے والد شکونی چودھری سمتا پارٹی کے بانی رکن ہیں۔ بہار اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر رہ چکے ہیں۔ اب نئی حکومت میں ان کے بیٹے سمراٹ چودھری کو نائب وزیراعلیٰ بنایا گیا ہے۔

جب سے نتیش کمار نے گزشتہ ماہ للن سنگھ سے پارٹی کی کمان لی ہے، ریاست میں حکومت کی تبدیلی کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔ ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے انہوں نے انڈیا الائنس کے کنوینر کے عہدے کی پیشکش کو بھی ٹھکرا دیاتھا۔ تب سے سب کی نظریں ان کے اگلے قدم پر تھیں۔

تھرور سوشل میڈیا پر مشکل انگریزی الفاظ شیئر کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ اس سے پہلے اس نے 'Snollygoster'کی اصطلاح استعمال کی ہے۔ 2017 میں، انہوں نے یہ الفاظ نتیش کے رخ بدلنے اور بی جے پی میں شامل ہونے کے تناظر میں ٹویٹ کیے تھے۔

بہار میں جاری سیاسی گہما گہمی کے بعد جے ڈی یو کے صدر نتیش کمار ایک دفعہ پھر سے بہار کے وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا ہے

اس سے قبل نتیش کمار کو نشانہ بناتے ہوئے پرشانت کشور نے کہا تھا کہ اگر نتیش کمار انڈیا الائنس کے ساتھ الیکشن لڑیں گے تو انہیں لوک سبھا انتخابات میں پانچ سیٹیں بھی نہیں ملیں گی۔ اگر اسے پانچ سے زیادہ سیٹیں ملیں تو وہ عوامی سطح پر معافی مانگیں گے۔

سی ایم نتیش کمار اور ان کی کابینہ آج شام 5 بجے راج بھون میں حلف لیں گے۔ اس حوالے سے تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ کابینہ میں شامل ہونے والے تمام لیڈروں کو راج بھون میں دعوت نامے بھیجے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی نتیش کے انڈیا اتحاد سے نکلنے کے بعد وہ اپوزیشن لیڈروں کے نشانے پر آگئے ہیں۔