Bharat Express

Climate change

نائب صدرجمہوریہ ہند  جگدیپ دھنکھڑ نے  عالمی خطہ جنوب  کی ترقی کو آگے بڑھانے میں ہندوستان کی جامع تکسیریت کے نقطہ نظر کو اُجاگر کیا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ‘‘ہندوستان کا عروج،  درخشاں جمہوریت اور عالمی استحکام اور امن کو فروغ دے گا۔

تحقیقی نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ پچھلے 100 سالوں میں بارش کے انداز میں نمایاں تبدیلی آئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ موسمیاتی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ بحیرہ عرب کی گرمی کی وجہ سے بادلوں کی تشکیل میں اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے کم وقت میں ضرورت سے زیادہ بارشیں ہو رہی ہیں۔ م

حکام کی جانب سے متعدد کاؤنٹیوں میں کمیونٹیز کے لیے انخلا کے احکامات جاری کیے گئے ہیں، جن میں پیراڈائز کے لیے ایک انتباہ بھی شامل ہے، یہ قصبہ جو 2018 کے تاریخی کیمپ فائر سے تباہ ہوا تھا۔

کولکاتہ میں واقع امریکی قونصل خانہ کی جانب سے شروع کیا گیا ’ یَنگ اَن ہرڈ وائسیز فار ایکشن‘ (یووا )منصوبہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے متفکر اور فعال نوجوان نسل کی تربیت کر رہا ہے۔

سال 2022 میں بھارت میں مارچ سے مئی کے درمیان 280 دن گرمی کی لہر رہی جو کہ گزشتہ 12 سالوں میں سب سے زیادہ تھی۔ سال 2022 میں پانچ ریاستوں جیسے راجستھان، مدھیہ پردیش، ہماچل پردیش، گجرات اور ہریانہ میں کل 54 فیصد گرمی کی لہر آئی۔

موسمیاتی تبدیلی دنیا کے بڑے چیلنجز میں سے ایک ہے۔ عالمی اقتصادی آؤٹ لک 2022 نے تخمینہ لگایا ہے کہ تقریباً 4 ٹریلین امریکی ڈالر کےبقدر سرمایہ سالانہ طور پر 2030 تک قابل احیاء توانائی میں لگایا جانا چاہئے تاکہ ممالک کے ذریعہ اعلان کردہ خالص صفر اخراج تک پہنچا سکے۔

  مصنف مارٹن پُخنر اس مضمون میں موسمیاتی تبدیلی کے تئیں انسانی رویے پر کہانیوں اور ادب کے اثرات کے بارے میں گفتگو کر رہے ہیں۔

آن لائن کاروباری پورٹل ’براؤن لیونگ ‘پائیدار کھپت کو ایک نیا معمول بنانے کے مشن پر گامزن ہے۔’براؤن لیونگ‘ کی بانی اور چیف آپریٹنگ آفیسر چیتسی آہوجا پائیدار کھپت کو نیا معمول بنانا چاہتی ہیں۔ ان کا اسٹارٹ اپ ایک آن لائن پورٹل ہے جو پائیدار کاروباروں کو ایک پلیٹ فارم پر اپنی مصنوعات کی نمائش کرنے، اپنے کاروبار کو بڑھانے اور منافع کمانے میں مدد کرتا ہے۔

موسمیاتی تبدیلی اور اس کے اثرات انسانوں کے لیے کوئی تعجب کی بات نہیں۔ کئی دہائیوں سے سنتے آرہے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے رونما ہونے والی سنگین صورتحال تہذیب و ثقافت کے لیے تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔

تین بھارتی کواڈ وظیفہ یافتگان اپنی اسٹیم تعلیم کو معاشرےمیں مثبت بدلاؤ لانے کے لیےاستعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔