نائب صدرجمہوریہ ہند جگدیپ دھنکھڑ نے عالمی خطہ جنوب کی ترقی کو آگے بڑھانے میں ہندوستان کی جامع تکسیریت کے نقطہ نظر کو اُجاگر کیا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ‘‘ہندوستان کا عروج، درخشاں جمہوریت اور عالمی استحکام اور امن کو فروغ دے گا۔ ایک مستقبل کی تعمیر کے موضوع پر 19ویں سی آئی آئی انڈیا-افریقہ کاروباری کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر نے اس طرح کی کوششوں کی پہچان کے طورپر عوامی شرکت کے ساتھ، سب کی فلاح و بہبود کے لیے ایک مشترکہ مستقبل بنانے کی کوششوں کو ہم آہنگ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ‘‘ایک مستقبل کی تعمیر، انسانیت کی پائیداری کے لیے ضروری ہے اور اس چیلنج میں مزید تاخیر نہیں کی جا سکتی۔
آب و ہوا کی تبدیلی کو‘نہایت مہلک بم’ اور‘انسانیت کے لیے سب سے بڑا خطرہ’ قرار دیتے ہوئے نائب صدر نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ اجتماعی طور پر اس چیلنج کا مقابلہ کرنے پرخصوصی توجہ دیں۔ بڑے پیمانے پر شامل ہونے اور قدرتی وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے نائب صدر نے متنبہ کیا کہ ‘‘ہمارے پاس رہنے کے لیے کوئی دوسرا سیارہ نہیں ہے۔ہندوستان اور افریقہ کے درمیان گہرے تعلقات کی طرف توجہ دلاتے ہوئے ، جو‘‘ مشترکہ تاریخوں، مشترکہ جدوجہد اور ایک منصفانہ و ترقی پسند مستقبل کے لیے باہمی امنگوں سے جڑے ہوئے’’ ہیں۔ دھنکھڑ نے اقتصادی ،سماجی ، ماحولیاتی، سلامتی اور سفارتی پہلوؤں کے علاوہ دیگر پہلوؤں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ‘‘پھر سے اُبھرتا ہوا افریقہ اور ہندوستان کا عروج جنوب-جنوب تعاون کو مضبوط جہت دے سکتا ہے۔ خاص طورپر صاف ٹیکنالوجی، آب و ہوا –لچکدار زراعت، بحری سلامتی، کنکٹی ویٹی اور سمندری معیشت جیسے شعبوں میں۔
‘Creating One Future’ is quintessential to humanity’s sustainability.
Public participation must be its hallmark!
It is critical for all countries to collectively focus their efforts on combating the greatest threat to humanity, climate change – a ticking bomb.
This must be… pic.twitter.com/zrL10v9UXv
— Vice-President of India (@VPIndia) August 21, 2024
سال 2023میں ہندوستان کی صدارت کے دوران جی20 کے مستقل رکن کے طور پر افریقی یونین کی شمولیت کو‘‘ایک اہم جغرافیائی سیاسی پیش رفت اوربڑے اعزاز‘‘ کے طور پر بیان کرتے ہوئے، نائب صدر نے بین الاقوامی شمسی اتحاد، بین الاقوامی بایو فیول اتحاد اور آفات کے لچک کے بنیادی ڈھانچے کے لیے اتحاد میں میں افریقی ممالک کی شرکت کی ستائش کی۔انہوں نے کہا کہ‘‘اقوام متحدہ میں افریقہ کی مزید آواز بلند کرنے کے لیے، ہم افریقی یونین کے ‘ازولوینی اتفاق رائے’ اور‘سرٹے اعلامیہ’ کے پیچھے بھی کھڑے ہیں۔
چیتے فراہم کرکے ملک کی حیاتیاتی تنوع کو دوبارہ بنانے میں مدد کرنے کی خاطر افریقہ کے لیے ہندوستان کی طرف سے شکریہ ادا کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ‘‘اس پیش رفت نے ملک کو جوش بخشا اور ہندوستان اور افریقہ کے درمیان جذباتی رابطہ قائم کیا۔’’ انہوں نے افریقی ممالک کو انٹرنیشنل بگ کیٹ الائنس میں شمولیت کی دعوت بھی دی۔اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہندوستان نے تاریخی طور پرکبھی بھی توسیع پسندی پر یقین نہیں کیا ہے۔ نائب صدر نے شراکت داری کی تعمیر اور مضبوطی کے لیے ہندوستان کے شراکت پر مبنی نقطہ نظر پر زور دیا۔ انہوں نے کہا‘‘ ہندوستان، بڑے پیمانے پر ڈیجیٹلائزیشن اور تکنیکی ترقی کے ساتھ، تعاون کے متعدد راستے فراہم کرتا ہے اور باہمی فائدے اور مشترکہ کامیابی کے مواقع پیش کرتا ہے۔
اس تقریب میں جمہوریہ برونڈی کے نائب صدر پراسپربازوں بانزا؛ جمہوریہ گامبیا کے نائب صدر محمد بی ایس جالو؛ جمہوریہ لائبیریا کے نائب صدر جیرمیا کپن کونگ؛جمہوریہ ماریشش کے نائب صدر میری سیرل ایڈی بوائسزون؛ جمہوریہ زمبابوے کے نائب صدر ڈاکٹر سی جی ڈی این چیونگا؛ سی آئی آئی کے صدر،چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر آئی ٹی سی لمٹیڈ سنجیو پوری؛سی آئی آئی افریقہ کمیٹی کے چیئرمین اور ٹاٹا انٹرنیشنل لمٹیڈ کے چیئرمین نوئل ٹاٹا؛سی آئی آئی کے ڈائریکٹر جنرل چندر جیت بنرجی اور دیگر معزز شخصیتیں موجود تھیں۔
بھارت ایکسپریس۔