Bharat Express

Jagdeep Dhankar

ہندوستانی خصوصیات کو نوآبادیاتی ذہنیت سے دور رکھنا چاہیے جو آزادی کے بعد ہماری امنگوں کے مطابق ہو۔ مجموعی رفتارپر نظر ڈالیں ،خاص طور پر  پچھلی دہائی  پر ۔اب ہم قدیم  نوآبادیاتی نظریات اور علامتوں کی نفی کر رہے ہیں۔ کنگ وے اب کرتاویہ پتھ  ہے اور ریس کورس روڈ ،لوک کلیان مارگ ہے۔

مادری زبان کی خصوصی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے  دھنکھڑ نے کہا کہ یہ وہ زبان ہے جس کا ہم خواب دیکھتے ہیں۔  دھنکھڑ نے ہندوستان کے بے مثال لسانی تنوع پر زور دیتے ہوئے کہا، ”دنیا میں ہندوستان جیسا کوئی ملک نہیں ہے۔ جب بات زبان کی دولت کی ہو تو ہم ایک منفرد قوم ہیں، جس میں کئی زبانیں ہیں۔

دھنکڑ نے کہا کہ مشکل کے وقت میں بھی  کیڈٹس کو ڈٹ کر  کھڑا رہنے کی ترغیب دی۔ ‘‘میرے پیارے نوجوان کیڈٹس، اپنے اپنے سفر میں- ذاتی اور پیشہ ورانہ دونوں طرح سے، آپ کو ایسے لمحات کا سامنا کرنا پڑے گا جو آپ کا امتحان لیں گے۔ ایسے دن آئیں گے جب آپ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے گا۔

نائب صدرجمہوریہ ہند  جگدیپ دھنکھڑ نے  عالمی خطہ جنوب  کی ترقی کو آگے بڑھانے میں ہندوستان کی جامع تکسیریت کے نقطہ نظر کو اُجاگر کیا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ‘‘ہندوستان کا عروج،  درخشاں جمہوریت اور عالمی استحکام اور امن کو فروغ دے گا۔

سول سروس کی ملازمتوں کی چکا چوند سے آزاد ہونے کی وکالت کرتے ہوئے،  دھنکھڑ  نے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ روایتی کیریئر کے راستوں سے ہٹ کر مزید سود مند  اور مؤثر کیریئر تلاش کریں۔

دھنکھر نے چیئرمین یا اسپیکر کو ”دونوں طرف سے پنچنگ بیگ“ بنانے کے رجحان پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ اسے نامناسب قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب ہم کرسی سنبھالتے ہیں تو ہمیں انصاف پسند ہونا پڑتا ہے، ہمیں منصفانہ ہونا پڑتا ہے۔

وزیراعظم مودی کے ذریعہ سابق نائب صدر حامد انصاری پرکئے گئے تبصرے سے متعلق کانگریس لیڈرجے رام رمیش نے راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ کو خط لکھا ہے۔

راجیہ سبھا کے اسپیکر نے کہا، 'اپوزیشن لیڈر نے میری بے عزتی نہیں کی، انہوں نے آئین کی بے عزتی کی ہے جس پر انہوں نے حلف اٹھایا ہے۔ یہ کیسے ہو سکتا ہے، یہ ایوان بالا۔ ہمیں ملک کی رہنمائی کرنی ہے۔ میں اس کے طرز عمل کی مذمت کرتا ہوں۔

راجیہ سبھا میں آج اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین نے نیٹ-یوجی پیپرلیک معاملے میں حکومت کو گھیرا۔ تاہم چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے اپوزیشن لیڈر ملیکا ارجن کھڑگے پرایوان کی روایت توڑنے کا الزام لگایا۔ 

سنجے سنگھ کی غیر موجودگی میں عام آدمی پارٹی نے راگھو چڈھا کو لیڈر تسلیم کرنے کے لیے خط لکھا تھا، لیکن اب اس معاملے میں عام آدمی پارٹی کو جھٹکا لگا ہے۔