Bharat Express

CJI DY Chandrachud

اگر علامتی طور پر دیکھا جائے تو چند ماہ قبل نصب انصاف کی دیوی کا نیا مجسمہ واضح پیغام دے رہا ہے کہ قانون اندھا نہیں ہوتا۔ وہ آئین کی بنیاد پر کام کرتا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ مجسمہ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی پہل پر لگایا گیا ہے۔

عدالت نے ڈی ڈی اے چیئرمین کو غیر قانونی درختوں کی کٹائی کے معاملے میں 22 اکتوبر تک حلف نامہ جمع کرانے کو کہا ہے۔

چیف جسٹس چندرچوڑ نے کہا کہ ادارہ جاتی اعتماد افراد کے تجربے سے طے ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی عدالتوں تک رسائی کے لیے قانون اور عدالتوں کی زبان سے واقفیت، فریقین اور عدالتوں کے درمیان فاصلہ اور عدالتی طریقہ کار سے واقفیت ضروری ہے۔

چیف جسٹس ریٹائرمنٹ سے قبل کئی اہم فیصلے دیں گے۔ جس میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا اقلیتی درجہ برقرار رکھا جائے یا نہیں۔

سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے اپنے 2004 کے فیصلے کو پلٹ دیا تھا اور کہا تھا کہ ریاستوں کو ریزرویشن کے لیے کوٹے کے اندر کوٹہ بنانے کا حق ہے۔ تاکہ سب سے زیادہ ضرورت مندوں کو ریزرویشن میں ترجیح مل سکے۔

چیف جسٹس نے یہاں تک کہہ دیا کہ خواہ وہ تھوڑے وقت کے لیے ہی کیوں نہ ہوں، وہ پھر بھی عدالت کے چیف جسٹس ہیں۔ ایسی صورتحال میں یہ حرکتیں دوبارہ نہیں ہونی چاہئیں۔اب جانکاری کے لیے بتادیں کہ چیف جسٹس چندر چوڑ کی میعاد 10 نومبر کو ختم ہو رہی ہے، وہ ریٹائر ہو رہے ہیں۔

سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کی اپیل مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ فراڈ اب بند ہونا چاہیے‘۔ چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا، "ہمیں ابھی اس این آر آئی کوٹہ کے کاروبار کو روکنا ہوگا!

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس جے بی پاردی والا کی بنچ نے این جی او جسٹ رائٹ فار چلڈرن الائنس کی عرضی کی سماعت کے بعد یہ فیصلہ لیا۔ اس این جی او نے مدراس ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔

سپریم کورٹ کالجیم کی سفارش کے باوجود ملک کی مختلف ہائی کورٹس میں ججوں اور چیف جسٹسوں کی تقرری نہ ہونے پر سپریم کورٹ 20 ستمبر کو سماعت کرے گا

سی جے آئی کے گھر جانے اور گنیش پوجا میں حصہ لینے کے تنازع پر بھی پی ایم مودی نے پہلی بار بیان دیا ہے۔ بھونیشور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ جب میں نے گنیش پوجا میں حصہ لیا تو کانگریس اور اس کے پورے ماحولیاتی نظام کو دقت ہو گئی۔