Bharat Express

CJI DY Chandrachud

برازیل کے ریو ڈی جنیرو میں سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےسی جے آئی چندرچوڑ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جج کا فیصلہ اور اس فیصلے تک پہنچنے کا عمل شفاف ہونا چاہیے۔ وہ سبھی کو ایک ساتھ  چلنے والا ہونا چاہیے۔

فوج میں کام کرنے والی 30 سے ​​زیادہ کرنل رینک کی خواتین افسران نے یہ عرضی دائر کی ہے اور صنف کی بنیاد پر ترقی میں امتیازی سلوک کی شکایت کی ہے۔ اپنی شکایت میں خواتین افسران نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ فوج سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

1992 میں شروع ہونے والا کیس نو ججوں کی بنچ تک پہنچنے سے پہلے متعدد حوالوں سے گزرا۔ یہ عام بھلائی کے لیے مادی وسائل کی منصفانہ تقسیم سے متعلق آرٹیکل 39(بی) کی تشریح پر مرکوز ہے۔

اتراکھنڈ کے کئی جنگلات میں آگ لگی ہوئی ہے۔ جسے بجھانے کے لیے بھارتی فضائیہ اتراکھنڈ کے محکمہ جنگلات کے ساتھ مل کر مسلسل آپریشن کر رہی ہے۔ ریاست میں جنگلات میں آگ لگانے کے الزام میں آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

سی جے آئی نے کہا کہ جہاں سرمایہ دارانہ نظریہ جائیداد کی نجی ملکیت پر زور دیتا ہے، وہیں سوشلسٹ نظریہ یہاں تک کہتا ہے کہ کوئی بھی جائیداد نجی ملکیت نہیں ہے، تمام جائیداد سماج کی ہے۔ سی جے آئی نے کہا کہ ہماری پالیسی کے ہدایتی اصول گاندھیائی نظریہ کی پیروی کرتے ہیں۔

اس سے پہلے سی جے آئی نے کہا تھا کہ عدلیہ میں ٹیکنالوجی کا استعمال نہ صرف جدیدیت کے بارے میں ہے بلکہ یہ انصاف تک رسائی کو جمہوری بنانے کی طرف ایک اسٹریٹجک قدم ہے۔ سی جے آئی نے کہا تھا کہ وکلاء کو تکنیک اور ٹیکنالوجی کے استعمال کی تربیت دینے کی ضرورت ہے۔

ڈی وائی چندرچوڑ نے مزید کہا، ’’میں آپ سب سے درخواست کروں گا کہ براہ کرم ہمارے عظیم مادر وطن کے شہری کے طور پر ذمہ داری کے ساتھ ووٹ دینے کے اس موقع کو ضائع نہ کریں۔ ہر پانچ سال بعد اپنے ملک کے لیے پانچ منٹ نکالیں۔

جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے ناگپور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی صد سالہ تقریبات میں کہا، ’’ہماری جیسی متحرک اور عقلی جمہوریت میں، زیادہ تر لوگ کسی نہ کسی سیاسی نظریے کی طرف مائل ہوتے ہیں۔‘‘

سی بی آئی کے یوم تاسیس کے موقع پر 20 ویں ڈی پی کوہلی میموریل لیکچر دینے پہنچے چیف جسٹس چندر چوڑ نے ٹیکنالوجی کی وجہ سے بڑھتے ہوئے جرائم کے بارے میں بھی بات کی، جس سے تفتیشی ایجنسی کے لیے پیچیدہ چیلنجز پیدا ہو رہے ہیں۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے اس معاملے پر نوٹس جاری کیا اور کسی اور تاریخ پر سماعت کا اشارہ دیا۔ تاہم مسجد کی جانب سے وکیل نے اپنے دلائل پیش کرتے ہوئے پوجا پر فوری پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔