Bharat Express

CJI DY Chandrachud

درخواست میں 5 رکنی کمیٹی بنانے اور سپریم کورٹ کی نگرانی میں تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ تمام ریاستوں کو ہدایت جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔

سی جے آئی نے مزید کہا کہ اس سال دہلی کا موسم ریکارڈ پر سب سے زیادہ گرم رہا۔ ہم نے ایک دن میں دو بار گرمی کی لہروں کا تجربہ کیا۔ جس کے بعد ریکارڈ توڑ بارش ہوئی۔ ہمارے بنیادی ڈھانچے کو اس حقیقت کی عکاسی کرنی چاہیے جس میں ہم رہتے ہیں۔

بنگال کی سی ایم ممتا نے کہا، "میں اس بارے میں بات کرنے کے لیے معذرت خواہ ہوں، میرا مقصد کسی کی توہین کرنا نہیں ہے۔ لیکن میری عاجزانہ گزارش ہے کہ براہ کرم یہ بات ذہن میں رکھیں کہ عدلیہ میں کوئی سیاسی تعصب نہیں ہونا چاہیے۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑنے بڑی تعداد میں عدالتوں میں زیرالتوا معاملے سے متعلق کہا کہ ہندوستان کی آبادی کے مقابلے ججوں کی تعداد بہت کم ہے۔ عدلیہ کی طاقت بڑھانے کا معاملہ بھی حکومت کے سامنے رکھا گیا۔

برازیل کے ریو ڈی جنیرو میں سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےسی جے آئی چندرچوڑ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جج کا فیصلہ اور اس فیصلے تک پہنچنے کا عمل شفاف ہونا چاہیے۔ وہ سبھی کو ایک ساتھ  چلنے والا ہونا چاہیے۔

فوج میں کام کرنے والی 30 سے ​​زیادہ کرنل رینک کی خواتین افسران نے یہ عرضی دائر کی ہے اور صنف کی بنیاد پر ترقی میں امتیازی سلوک کی شکایت کی ہے۔ اپنی شکایت میں خواتین افسران نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ فوج سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

1992 میں شروع ہونے والا کیس نو ججوں کی بنچ تک پہنچنے سے پہلے متعدد حوالوں سے گزرا۔ یہ عام بھلائی کے لیے مادی وسائل کی منصفانہ تقسیم سے متعلق آرٹیکل 39(بی) کی تشریح پر مرکوز ہے۔

اتراکھنڈ کے کئی جنگلات میں آگ لگی ہوئی ہے۔ جسے بجھانے کے لیے بھارتی فضائیہ اتراکھنڈ کے محکمہ جنگلات کے ساتھ مل کر مسلسل آپریشن کر رہی ہے۔ ریاست میں جنگلات میں آگ لگانے کے الزام میں آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

سی جے آئی نے کہا کہ جہاں سرمایہ دارانہ نظریہ جائیداد کی نجی ملکیت پر زور دیتا ہے، وہیں سوشلسٹ نظریہ یہاں تک کہتا ہے کہ کوئی بھی جائیداد نجی ملکیت نہیں ہے، تمام جائیداد سماج کی ہے۔ سی جے آئی نے کہا کہ ہماری پالیسی کے ہدایتی اصول گاندھیائی نظریہ کی پیروی کرتے ہیں۔

اس سے پہلے سی جے آئی نے کہا تھا کہ عدلیہ میں ٹیکنالوجی کا استعمال نہ صرف جدیدیت کے بارے میں ہے بلکہ یہ انصاف تک رسائی کو جمہوری بنانے کی طرف ایک اسٹریٹجک قدم ہے۔ سی جے آئی نے کہا تھا کہ وکلاء کو تکنیک اور ٹیکنالوجی کے استعمال کی تربیت دینے کی ضرورت ہے۔