سپریم کورٹ
اتراکھنڈ کے جنگلات میں لگی آگ نے لوگوں کی پریشانی کو بڑھا دیاہے۔ اس دوران یہ آگ کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ نے سپریم کورٹ میں داخل عرضی پر جلد سماعت کی مانگ کے سلسلے میں ای میل کرنے کو کہا ہے۔ سی جے آئی نے کہا کہ جنگل میں لگی آگ کے بارے میں عدالت کو پہلے ای میل بھیجی جائے۔ اس کے بعد عدالت غور کرے گی کہ درخواست پر کب سماعت کی جائے گی۔ عرضی گزار نے کہا کہ ریاست میں قدرتی آفات سے متعلق عرضیوں کے ساتھ اس عرضی کی بھی سماعت کی جانی چاہئے۔
فضائیہ آپریشن چلارہی ہے
آپ کو بتاتے چلیں کہ اتراکھنڈ کے کئی جنگلات میں آگ لگی ہوئی ہے۔ جسے بجھانے کے لیے بھارتی فضائیہ اتراکھنڈ کے محکمہ جنگلات کے ساتھ مل کر مسلسل آپریشن کر رہی ہے۔ ریاست میں جنگلات میں آگ لگانے کے الزام میں آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ نینی تال ضلع انتظامیہ کی درخواست پر این ڈی آر ایف کی ایک ٹیم ہلدوانی بھیجی گئی ہے۔ تاکہ ضرورت پڑنے پر فوری مدد لی جا سکے۔
24 گھنٹوں میں آتشزدگی کے 8 واقعات
دوسری جانب محکمہ جنگلات کے حکام نے بتایا کہ ریاست کے مختلف جنگلاتی علاقوں بشمول ہلدوانی، نینی تال اور چمپاوت فاریسٹ ڈویژن میں لگی آگ کو بجھانے کی کوششیں جنگی بنیادوں پر جاری ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریاست بھر میں جنگلات میں آگ لگنے کے 8 نئے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ جن میں سے چار کماؤن خطہ میں، دو گڑھوال علاقے میں اور دو دیگر جنگلاتی علاقوں میں ہیں۔ ان واقعات میں 11.75 ہیکٹر جنگلاتی علاقہ متاثر ہوا۔
آگ سے کئی دیہات متاثر
گزشتہ سال یکم نومبر سے اب تک ریاست میں جنگلات میں آگ لگنے کے کل 575 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ جس سے 689.89 ہیکٹر جنگلاتی رقبہ متاثر ہوا ہے اور ریاست کو 14 لاکھ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔ نینی تال کے آس پاس کے کئی گاؤں بشمول بلادیہ خان، جیولی کوٹ، منگولی، کھرپاتل، دیوی دھورا، بھوالی، پناس، بھیم تال اور مکتیشور جنگل کی آگ سے متاثر ہوئے ہیں۔
بھارت ایکسپریس