Bharat Express

China

بلاشبہ، یوکرین کی جنگ میں فرانس کے کردار پر اس کی چھوٹی سی شراکت پر اکثر سوالیہ نشان لگتے رہے ہیں، لیکن یورپ کے بیشتر دوسرے ممالک بھی امریکہ کے ساتھ راضی نہیں ہیں۔ جرمن چانسلر اولاف شولز کی یوکرین میں لیپرڈ ٹینک بھیجنے سے ہچکچاہٹ یورپی سوچ سے جڑی ہوئی ہے۔

پیر کو اروناچل پردیش کے سرحدی گاؤں کبتھو میں 'وائبرنٹ ولیج' پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے چین کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ وہ دور گزر گیا جب کوئی بھی ہندوستان کی سرحدی زمین پر قبضہ کر سکتا تھا۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق، بیجنگ روانگی سے قبل سعودی عرب اور ایران کے وزرائے خارجہ نے متعدد فون پر بات چیت کی اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی اور دیگر معاہدوں کو شروع کرنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔

China: چین کے سرکاری اخبار گلوبل ٹائمس نے پیر کے روز نام بدلنے کی جانکاری دی ہے۔ یہ تیسری بار ہے جب چین نے اپنے ریکارڈ میں اروناچل پردیش کی جگہ کا نام بدلا ہو۔ اس سے پہلے چین دو بار ایسا کرچکا ہے۔

بھارت ماضی میں بھی چین کے اس اقدام کو مسترد کر چکا ہے اور یہ کہتا رہا ہے کہ اروناچل پردیش "ہمیشہ سے" ہندوستان کا اٹوٹ حصہ رہا ہے اور "ہمیشہ" رہے گا اور "بنائے گئے" نام اس حقیقت کو نہیں بدلتے۔

چین کے بعد بھارت دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے۔ ویسے اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق اس سال اپریل کے وسط تک ہم چین کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن جائیں گے۔

Iran-Saudi Arab News: سعودی عرب اورایران کو ایک دوسرے کے مخالف نظریات کا حامل ممالک تصور کیا جاتا ہے۔ 7 سال سے ان کے درمیان کشیدگی تھی۔ اب دونوں کے درمیان تعلقات کی بحالی کی خبر آئی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کی فوج پاکستانی اشتعال انگیزیوں کا پہلے سے زیادہ جارحانہ انداز میں جواب دے سکتی ہے

چینی وزیر خارجہ کا نئی دہلی کا دورہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب دونوں ملک لداخ کے علاقے میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ سرحدی تنازع کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور دوسری طرف چین کی پیپلز لبریشن آرمی کی طرف سے دراندازی کی کوششیں جاری ہیں۔

غبارے کی لڑائی میں یہ چین اور امریکہ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں مصروف ہوگئے ہیں۔ ایک طرف امریکہ جہاں چین کا غبارہ پھوڑکر جاسوسی کی سازش کا پردہ فاش کرنے کا دعویٰ کر رہا ہے، وہیں چین اسے بھٹکا ہوا موسمی آلہ بتاکر امریکہ پر بے وجہ ہائے توبہ مچانے کا ٹھیکرا پھوڑ رہا ہے۔