Bharat Express

China

فرانس، اسپین اور اسرائیل ہندوستان سمیت ان ممالک کی فہرست میں شامل ہونے والے تازہ ترین ممالک بن گئے ہیں جنہوں نے COVID-19 کی بحالی کے بعد چین سے آنے والے مسافروں کے خلاف پابندیاں سخت کر دی ہیں۔

COVID-19 وبائی امراض کی عالمی سطح پر بحالی کے درمیان، مرکزی وزارت صحت نے چین، ہانگ کانگ، جاپان، جنوبی کوریا، سنگاپور اور تھائی لینڈ کے مسافروں ٹیسٹ کروانا لازمی قرار دیا ہے

بہار کے بودھ گیا میں چینی جاسوس کی موجودگی کی خبریں منظر عام پر آ رہی ہیں۔ معلومات کے مطابق وہ چین کی خاتون جاسوس ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ یہ چینی خاتون جاسوس دلائی لامہ کو نشانہ بنا سکتی ہے

لا با تہوار چینی روایتی کیلنڈر کے بارہویں مہینے کا آٹھواں دن ہو گا۔ اس سال یہ 30 دسمبر کو ہونے والا ہے۔ زیادہ تر چینی لوگوں کی نظر میں، لابا تہوار کی آمد کا مطلب ہے کہ سب سے اہم تہوار، بہار کا تہوار، چینی روایتی نیا سال، قریب آ رہا ہے۔ لا با موسم بہار کا تہوار منانے کا آغاز ہے۔ لا با تہوار کی ابتدا کا بدھ مت سے گہرا تعلق ہے۔

رپورٹ کے مطابق انفیکشن میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے لوگ اس کا شکار ہو رہے ہیں۔ فیکٹریوں اور کمپنیوں کو بھی پیداوار بند کرنے یا پیداوار میں کمی کرنے پر مجبور کیا گیا ہے ۔کیونکہ زیادہ کارکن بیمار ہو رہے ہیں

بیرون ملک سے واپس آنے والے افراد کی سات دن تک نگرانی کی جائے گی۔ بیرن ملک سے واپس آنے والے افراد کو گھر سے الگ تھلگ رکھا جائے گا۔ اگر اس دوران نزلہ، زکام اور بخار کی علامات پائی گئیں تو اس کا کورونا ٹیسٹ کرایا جائے گا۔

جاپان اب جمعہ کو 173,336 نئے کیسز کے ساتھ اس فہرست میں سرفہرست ہے، اس کے بعد برازیل (70،415)، جنوبی کوریا (68،168) ہیں۔ تقریباً 75 ممالک تازہ وباء کی زد میں آ چکے ہیں۔ دنیا بھر میں کووڈ کے 532,142 نئے کیسز رجسٹرڈ ہوئے۔

بلومبرگ نے رپورٹ کیا کہ اگر تخمینہ درست رہا تو، انفیکشن کی شرح جنوری 2022 کے تقریبا 4 ملین یومیہ ریکارڈ کو توڑ دے گی۔ رپورٹ کے مطابق چین میں روزانہ 10 لاکھ کیسز آ رہے ہیں اور 5000 لوگ اس وائرس کے انفیکشن سے مر رہے ہیں۔

چین میں عام لوگوں کے احتجاج کے پیش نظر سخت کووڈ پالیسی میں کچھ ریلیف دیا گیا جس کے بعد ملک کے کئی بڑے شہروں میں انفیکشن کے نئے کیسز سامنے آنے لگے۔ چین میں ہر روز نئے کیسز اس ماہ کے آخری دو ہفتوں میں ریکارڈ کو چھو رہے ہیں۔

ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق چائنیز سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (چائنا  سی ڈی سی) نے ہر شہر میں ایک اسپتال اور ہر صوبے میں تین شہروں پر مشتمل ڈیٹا اکٹھا کرنے کا نیٹ ورک قائم کیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے