Bharat Express

India-China LAC row enters 4th year: ہندوستان- چین ایل اے سی تنازعہ چوتھے سال میں داخل، تعطل برقرار

مشرقی لداخ میں سرحدی تنازعہ کا آغاز مئی 2020 کے اوائل میں پینگونگ جھیل پردونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان جھڑپ کے ساتھ ہوا تھا۔

مشرقی لداخ میں سرحدی جنگ مئی 2020 کے اوائل میں پینگونگ جھیل پر دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان جھڑپ کے ساتھ کھل کرسامنے آگئی۔ دراصل لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پرچین کے ساتھ فوجی تعطل چوتھے سال میں داخل ہو رہا ہے۔ نئی دہلی-بیجنگ میں صورتحال مستحکم ہے اورجنرلائزڈ مینجمنٹ کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ہندوستان اس کہانی کو فروغ دینے کے بیجنگ کی حالیہ کوششوں سے اتفاق کرنے کے موڈ میں نہیں ہے۔ یہ رائے دونوں ممالک کی کشیدگی پر رائے رکھنے والے ماہرین کی ہے۔

 مشرقی لداخ میں سرحدی تنازعہ کا آغاز مئی 2020 کے اوائل میں پینگونگ جھیل پردونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان جھڑپ کے ساتھ ہوا تھا۔ اگلے ماہ وادی گلوان میں ایک وحشیانہ جھڑپ ہوئی، جس کے نتیجے میں 20 ہندوستانی فوجی ہلاک اورکم ازکم 4 چینی فوجی ہلاک ہوئے۔ جس کے بعد دوطرفہ تعلقات 6 دہائیوں کے سب سے خراب مرحلے میں پہنچ گیا۔

ایل اے سی پر 23 اپریل کو دونوں فریقوں کے درمیان فوجی مذاکرات کے تازہ ترین دور کے ساتھ ساتھ بقیہ مسائل پر بھی تبادلہ خیال ہوا، لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں برآمد ہوا۔ تعطل کے درمیان، چین نے ایک نیریٹیو کو آگے بڑھانے کی کوشش کی ہے کہ لداخ میں صورتحال عام طور پرمستحکم ہے اور دونوں ممالک کو معمول کی طرف بڑھنا چاہئے۔ اس بیانیے کو آگے بڑھانے کے لئے تازہ ترین چینی رہنما اور وزیردفاع جنرل لی شنگفو تھے، جنہوں نے گزشتہ ہفتے اپنے ہندوستانی ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں کہا تھا کہ سرحد “عام طور پرمستحکم” ہے اوردونوں ممالک کو”سرحد کے معاملے کو مناسب پوزیشن میں رکھنا چاہئے اورسرحد کی صورتحال کومعمول پرلانے کے انتظام میں منتقلی کو فروغ دینا چاہئے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایل اے سی پر امن و سکون کے بغیرہندوستان اور چین کے تعلقات معمول پر نہیں آسکتے ہیں۔ حالانکہ انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر یہ باتیں کہیں۔ اس تناظر میں، انہوں نے ڈیپسانگ اورڈیمچوک جیسے رگڑپوائنٹس اور وزیرخارجہ ایس جے شنکر کے حالیہ ریمارکس کی طرف اشارہ کیا کہ ایل اے سی پر صورتحال “بہت نازک” ہے کیونکہ ایسے نکات ہیں جہاں ہندوستانی اور چینی فوجیوں کی تعیناتی “کافی خطرناک” ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read