Bharat Express

CBI

لالو پرساد یادو اور ان کے خاندان کے کئی افراد بھی اس معاملے میں ملزم ہیں، اور انہیں عدالت سے ضمانت مل چکی ہے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں کئی اور لوگوں کو بھی ملزم بنایا ہے۔

کیس کی سماعت کے دوران کیجریوال کے وکیل نے کہا کہ اروند کیجریوال دہشت گرد نہیں ہیں، انہیں ضمانت کیوں نہیں دی جا رہی؟ اس دوران عدالت نے کہا کہ آپ کو نچلی عدالت سے بھی ضمانت مل سکتی ہے۔ تو ایسی حالت میں ہائی کورٹ کیوں آئے ہیں؟

عدالت نے ابھیشیک منو سنگھوی سے پوچھا کہ وہ ضمانت کے لیے سیدھے ہائی کورٹ آگئے  ہیں۔ ٹرائل کورٹ میں کیوں نہیں گئے؟ ابھیشیک  منوسنگھوی نے کہا، مائی لارڈ، ایسا کیا جا سکتا ہے۔

اروند کیجریوال کو ای ڈی کے ساتھ ساتھ سی بی آئی نے بھی گرفتار کیا ہے۔ سی بی آئی کے معاملے میں وزیر اعلی کیجریوال نے دہلی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ انہوں نے اس پر جلد سماعت کا مطالبہ کیا ہے۔

سی بی آئی کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ جب ملک میں کورونا کی دوسری لہر چل رہی تھی تو کابینہ میں شراب پالیسی میں تبدیلی کی کیا ضرورت تھی؟ آپ کو بتا دیں کہ سی بی آئی نے کیجریوال کو 26 جون کو گرفتار کیا تھا۔

مرکزی تفتیشی ایجنسی ای ڈی نے اروند کیجریوال کو 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد 10 مئی کو سپریم کورٹ نے انہیں 21 دن کے لیے عبوری ضمانت دے دی۔ انہوں نے 2 جون کو تہاڑ جیل میں سرینڈر کیا۔ تب سے وہ تہاڑ میں ہیں۔

سی بی آئی کی پوچھ گچھ کے دوران، تقریباً سبھی ملزمین نے سنجیو کمار عرف سجیو مکھیا اور سکندر یادوینڈو کو نیٹ امتحان کے سوالیہ پرچے لیک کرنے کے ماسٹر مائنڈ کے طور پر نامزد کیا۔

NEET UG امتحان قلم اور کاغذ کے ذریعہ لیا جاتا ہے۔ اس پیپر کا فارمیٹ MCQ ہے، جس میں طلباء کو جواب منتخب کرنے کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔ طلباء اپنے جوابات ایک OMR شیٹ پر لکھتے ہیں، جسے پھر اسکین کیا جاتا ہے۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ کو سی بی آئی نے اپنی حکومت کی شراب پالیسی میں بے ضابطگیوں کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ 21 مارچ کو، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اسے منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا۔

قابل ذکر ہے کہ NEET کیس کے دھاگے بہار، جھارکھنڈ، مہاراشٹر اور گجرات سے جڑے پائے گئے ہیں۔ کئی ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ ای او یو ٹیم کی رپورٹ کے بعد مرکزی حکومت نے اس معاملے کی جانچ سی بی آئی کو سونپ دی ہے، جس پر کارروائی جاری ہے۔