راؤز ایونیو کورٹ 15 جولائی کو لینڈ فار جاب کیس کی کرے گی اگلی سماعت
زمین کے لیے نوکری کے معاملے میں سی بی آئی کی طرف سے داخل کی گئی حتمی چارج شیٹ پر سماعت کے دوران سی بی آئی نے عدالت سے کہا کہ اس معاملے میں کچھ اور دستاویزات عدالت کو دینے ہیں۔ جس کے لیے عدالت نے سی بی آئی کو وقت دیا ہے۔ راؤز ایونیو کورٹ اس معاملے میں اگلی سماعت 15 جولائی کو کرے گی۔ اسی منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی کے جوائنٹ ڈائریکٹر عدالت کے حکم کے بعد پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ بہت سنگین ہے۔ معاملے کی تحقیقات ابھی جاری ہیں۔ اس لیے چارج شیٹ داخل کرنے میں وقت لگے گا۔
خصوصی جج وشال گوگنے نے منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی کو ضمنی چارج شیٹ داخل کرنے کے لیے 6 ہفتے کا وقت دیا ہے۔ عدالت ای ڈی کیس کی اگلی سماعت 6 اگست کو کرے گی۔ ای ڈی نے عدالت میں درخواست داخل کرتے ہوئے سی بی آئی کی طرف سے داخل کی گئی حتمی چارج شیٹ کی کاپی مانگی ہے۔ جس کی سی بی آئی کے وکیل نے مخالفت کی۔ عدالت نے کہا کہ سی بی آئی اور ای ڈی کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے۔ عدالت نے ای ڈی سے کہا کہ وہ سی بی آئی کی طرف سے دائر چارج شیٹ پر بحث کرے اور 10 جولائی کو عدالت کو مطلع کرے۔ پچھلی سماعت میں عدالت نے ای ڈی افسر کو ہدایت دی تھی کہ وہ ریکارڈ کے ساتھ عدالت میں حاضر ہوں اور انہیں جانچ کی صورتحال سے آگاہ کریں۔ بتا دیں کہ سی بی آئی کی طرف سے داخل کی گئی حتمی چارج شیٹ میں 38 امیدواروں اور دیگر افراد سمیت 78 لوگوں کے نام شامل ہیں۔
پچھلی سماعت میں سی بی آئی نے عدالت سے کہا تھا کہ
پچھلی سماعت میں سی بی آئی نے عدالت سے کہا تھا کہ مجاز اتھارٹی کی منظوری کا انتظار ہے۔ خصوصی جج وشال گوگنے ملازمت کے لیے زمین کیس کی سماعت کر رہے ہیں۔ سی بی آئی کا بنیادی الزام یہ ہے کہ لالو پرساد یادو نے 2004-2009 کے دوران مرکزی وزیر ریلوے کی حیثیت سے اپنے خاندان کے افراد کے نام اراضی کی جائیداد کی منتقلی کی صورت میں مالی فائدہ حاصل کیا۔ سی بی آئی کی طرف سے داخل کردہ سپلیمنٹری چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ بھولا یادو لالو پرساد یادو کے سیکرٹری رہ چکے ہیں اور وہ تمام کام دیکھتے تھے۔ بھولا یادو ہی افسران کو ہدایات دیتا تھا۔ سی بی آئی نے بھولا یادو کے کمپیوٹر سے اس سلسلے میں ثبوت برآمد کیے ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ سی بی آئی نے اس وقت کے ریلوے وزیر لالو پرساد یادو سمیت دیگر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
لالو پرساد یادو اور ان کے خاندان کے کئی افراد بھی اس معاملے میں ملزم ہیں
لالو پرساد یادو اور ان کے خاندان کے کئی افراد بھی اس معاملے میں ملزم ہیں، اور انہیں عدالت سے ضمانت مل چکی ہے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں کئی اور لوگوں کو بھی ملزم بنایا ہے۔ جس میں تفتیشی ایجنسی نے بھولا یادو کو بھی اپنے ریڈار پر لے لیا ہے جو اس وقت کے وزیر ریلوے لالو یادو کے سکریٹری تھے۔ اس سے پہلے فروری میں عدالت نے اس معاملے میں کئی ملزمین کو ضمانت دی تھی۔ جن لوگوں کو ضمانت ملی ہے، ان میں سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی، آر جے ڈی ایم پی میسا بھارتی، ہیما یادو اور دیگر ملزمان شامل ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ریلوے میں زمین کے بدلے نوکری کا یہ معاملہ اس وقت ہوا جب لالو لالو پرساد یادو ریلوے کے وزیر تھے۔ الزام ہے کہ گراں قیمت پر زمین بیچنے کے بعد ریلوے میں نوکری دی گئی۔ اس معاملے میں لالو خاندان کے کئی افراد تفتیشی ایجنسیوں کے ریڈار میں آئے۔ لالو پرساد یادو اور تیجسوی یادو کو بھی ای ڈی نے اپنے دفتر میں بلایا اور دونوں سے کافی دیر تک پوچھ گچھ کی گئی۔
آپ کو بتا دیں کہ مئی کے تیسرے ہفتے میں سی بی آئی نے اس معاملے میں لالو پرساد یادو کے کنبہ کے افراد سے متعلق 17 مقامات پر چھاپے مارے تھے۔ سی بی آئی نے لالو پرساد یادو، ان کی بیوی رابڑی دیوی اور بیٹی میسا بھارتی کے پٹنہ، گوپال گنج اور دہلی کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے تھے۔ سی بی آئی کے مطابق آر جے ڈی لیڈر نے 12 لوگوں سے 7 پلاٹ سستے میں یا نوکری کے نام پر بغیر کچھ دئیے حاصل کئے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ لالو پرساد یادو پہلی یو پی اے حکومت میں ریلوے کے وزیر تھے، جب ریلوے کے گروپ ڈی میں بھرتی ہوئی تھی۔ الزام ہے کہ اشتہار دیے بغیر بھرتیاں کی گئیں۔ درخواست دینے کے تین دن کے اندر کئی لوگوں کو نوکریاں دی گئیں۔ ای ڈی نے کہا ہے کہ لالو پرساد یادو خاندان کو 7 مقامات پر زمین ملی ہے۔
بھارت ایکسپریس