Bharat Express

Rabri Devi

لوک سبھا انتخابات 2024 کی لڑائی میں بہار میں ایک ایسی سیٹ ہے جہاں سابق وزیر اعلی لالو یادو کے خاندان کے تین افراد نے الیکشن لڑا ہے۔ لالو یادو خود اور ان کی بیوی رابڑی دیوی سارن سیٹ سے الیکشن لڑ چکے ہیں۔ وہیں اس بار لالو-رابڑی کی بیٹی روہنی آچاریہ میدان میں ہیں۔

حالانکہ، پچھلے 35-40 سالوں میں اس کے چلن میں نمایاں کمی آئی ہے۔ اب صرف چھٹھ مہاپروا یا کسی خاص تہوار پر، کچھ گھروں میں پاکیزگی کے لیے چکی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ لوگ پوجا میں چکی کے دانے کا استعمال کرتے ہیں۔

ای ڈی نے ایک بیان میں کہا کہ اے کے انفو سسٹم پرائیویٹ لمیٹڈ اور اے بی ایکسپورٹس پرائیویٹ لمیٹڈ شیل کمپنیاں تھیں۔ انہوں نے لالو پرساد یادو کے اہل خانہ کے لیے جرائم سے کمائی ہوئی رقم وصول کی تھی۔

عدالت نے کہا کہ تفتیش کے دوران ملزمین کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ اس لیے عدالت کو باقاعدہ ضمانت کی درخواست مسترد کرنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔ اس لیے ملزمین کو باقاعدہ ضمانت دی جاتی ہے۔

سی بی آئی نے چارج شیٹ داخل کرنے کے لیے عدالت سے 7 سے 10 دن کا وقت مانگا ہے۔ جس پر عدالت نے سی بی آئی کو دو ہفتے کا وقت دیا ہے۔ سی بی آئی کو اب دو ہفتے کے اندر چارج شیٹ داخل کرنی ہوگی۔ آپ کو بتا دیں کہ زمین کے بدلے نوکری کے معاملے میں سی بی آئی پہلے ہی آر جے ڈی سپریمو لالو یادو، رابڑی دیوی اور میسا بھارتی سمیت 17 لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کر چکی ہے۔

سی بی آئی کے مطابق، تقرری کے لیے کوئی اشتہار یا پبلک نوٹس جاری نہیں کیا گیا تھا، لیکن ممبئی، جبل پور، کولکاتہ، جے پور اور حاجی پور میں مختلف زونل ریلوے میں دیگر امیدواروں کی جگہ پٹنہ کے کچھ باشندوں کو مقرر کیا گیا تھا۔

اس ماہ کے آخرمیں پٹنہ میں ای ڈی دفتر میں لالو پرساد یادو اوران کے بیٹے تیجسوی یادو کو حاضرہونے کے لئے سمن جاری کیا ہے۔ ای ڈی کی ٹیم رابڑی دیوی کی رہائش گاہ پرپہنچی تھی۔

ای ڈی نے چارج شیٹ میں دو فرموں کو بھی ملزم بنایا ہے۔ راؤزایونیو کورٹ 16 جنوری کو چارج شیٹ کا نوٹس لینے پر کیس کی سماعت کرے گی۔ اس معاملے میں ای ڈی کی یہ پہلی چارج شیٹ ہے۔

عدالت نے اپنے حکم میں آشوریہ کی حفاظت کا بھی حکم دیا ہے۔ عدالت نے ماننا ہے کہ تیز پرتاپ نے بیوی آشوریہ کو جسمانی اور ذہنی طور پرٹارچر کیا ہے۔

ستمبر میں، راؤس ایونیو کورٹ نے لالو خاندان سمیت تمام ملزمان کو 4 اکتوبر کو ان کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ لالو خاندان اس معاملے کی سماعت کے لیے ہی بہار سے دہلی آیا تھا۔ سی بی آئی کی طرف سے داخل کی گئی نئی چارج شیٹ میں تیجسوی کا نام بھی شامل تھا۔