رابڑی دیوی کے بیان پر لیڈران کا ردعمل۔
پٹنہ: راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی لیڈر اور بہار کی سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی نے متھیلا ریاست کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متھیلا کو الگ ریاست ہونا چاہیے۔ اس پر بہار کے کئی لیڈروں نے اپنا ردعمل دیا ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے ہری بھوشن ٹھاکر نے کہا، ’’متھیلا ریاست یا بہار ریاست ووٹوں سے بنتی ہے۔ متھیلا بہار کے ساتھ خوشحال ہے۔ اگر ریاست بنانے کی بات ہو گی تو دیکھا جائے گا۔
کانگریس ایم ایل اے شکیل احمد نے کہا، ’’متھیلا بہت اچھی اور میٹھی زبان ہے۔ وہاں کے لوگ بھی بہت اچھے ہیں۔ وہاں کا کھانا بھی بہت اچھا ہے۔ اب جب کہ رابڑی دیوی نے متھیلا ریاست کا مطالبہ کیا ہے، وہ درست کہہ رہی ہیں۔
آر جے ڈی ایم ایل اے فتح بہادر نے کہا، ’’رابڑی دیوی ہماری پارٹی کی راج ماتا ہیں۔ ان کا ہر فیصلہ ہمارے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ان کا جو بھی فیصلہ ہے، ہم لوگ ان کے ساتھ ہیں۔
سی پی آئی (ایم ایل) کے ایم ایل اے محبوب عالم نے کہا، ’’اب متھیلا الگ ریاست ہوگی، تو سیمانچل الگ ریاست کیوں نہیں ہوگی، بھوجپور پھر الگ ریاست کیوں نہیں ہوگی‘‘۔
اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اختر الایمان شاہین نے کہا، ’’رابڑی دیوی کو متھیلا یاد آ گیا، لیکن سیمانچل یاد نہیں آیا۔ سیمانچل جانے کے بعد ان کے بیٹے تیجسوی یادو نے کہا تھا کہ اگر ہماری حکومت بنے گی تو ہم سیمانچل ڈیولپمنٹ کونسل بنائیں گے۔ بہار کا اگر کوئی غریب ترین حصہ ہے تو وہ سیمانچل ہے۔ لیکن، سیمانچل پر توجہ نہیں دی گئی۔ بہار کی تقسیم نہیں ہونی چاہیے۔ بہار کو متحد رہنا چاہیے۔ بہار کو الگ کرنا مناسب نہیں ہوگا۔ لیکن بہار کے کمزور حصوں میں ترقیاتی کاموں پر توجہ دی جانی چاہیے۔
بتا دیں کہ حال ہی میں میتھلی زبان میں آئین کی ایک کاپی جاری کی گئی۔ اس کے بعد رابڑی دیوی نے متھیلا کے لوگوں کو متھیلا ریاست دینے کی بات کہہ ڈالی۔
بھارت ایکسپریس۔