عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال۔ (فائل فوٹو)
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی عدالتی حراست میں 12 جولائی تک توسیع کر دی گئی ہے۔ دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے بدھ (3 جولائی) کو عدالتی حراست کی مدت بڑھا دی۔ ای ڈی نے انہیں ایکسائز پالیسی کیس میں 21 مارچ 2024 کو گرفتار کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے وزیراعلی کیجریوال کی درخواست پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا جس میں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ میڈیکل بورڈ سے مشاورت کے دوران ان کی اہلیہ کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے حاضر ہونے دیا جائے۔ عدالت 6 جولائی کو فیصلہ سنائے گی۔
سی بی آئی نے مجھے غیر قانونی حراست میں رکھا – وکیل
آپ کو بتا دیں کہ اروند کیجریوال کو ای ڈی کے ساتھ ساتھ سی بی آئی نے بھی گرفتار کیا ہے۔ سی بی آئی کے معاملے میں وزیر اعلی کیجریوال نے دہلی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ انہوں نے اس پر جلد سماعت کا مطالبہ کیا ہے۔ اس معاملے کی سماعت جمعہ کو ہونے والی ہے۔ وکیل رجت بھردواج نے کہا کہ سی ایم کیجریوال کو غیر قانونی حراست میں رکھا گیا ہے اور قانون کی پاسداری نہیں کی گئی ہے۔
سی ایم کیجریوال نے گرفتاری کو چیلنج کیا ہے۔
جمعرات کو جب وکیل نے اس کیس میں سماعت کی اپیل کی تو جسٹس منموہن نے کہا، “پہلے ججوں کو کاغذات دیکھنے دیں، پھر ہم اگلے دن کیس کی سماعت کریں گے” 26 جون کو۔ جہاں وہ ای ڈی کے ذریعہ گرفتار ہونے کے بعد پہلے ہی مقدمہ درج کر چکے ہیں، کیجریوال نے سی بی آئی کے ذریعہ اپنی گرفتاری کو بھی چیلنج کیا ہے۔
یہ معاملہ ابھی تک ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے اس معاملے میں سی بی آئی سے جواب طلب کیا ہے۔ اس معاملے کی سماعت 17 جولائی کو ہونے والی ہے۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ انہیں 20 جون کو نچلی عدالت سے ضمانت مل گئی، لیکن ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے فیصلے پر روک لگا دی۔
بھارت ایکسپریس۔