Bharat Express

CBI

سی بی آئی کی تحقیقات کے سلسلے میں وزیر اعلی کیجریوال ابھی بھی جیل میں ہیں کیونکہ وہ عدالتی حراست میں ہیں۔ وزیر اعلی کیجریوال کو ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ سی بی آئی نے انہیں 26 جون کو تہاڑ جیل سے گرفتار کیا تھا۔

مجسٹریٹ نے حکم نامے میں کہا کہ جہاں تک ملزم ابھیشیک بشت کا تعلق ہے، تفتیشی افسر نے کہا ہے کہ اس کی پولس حراست کو کم از کم دو دن تک محدود کیا جا سکتا ہے۔

شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی نے مزید کہا، "جب حکومت ڈر جاتی ہے، تو وہ ای ڈی اور سی بی آئی کو آگے لاتی ہے۔ ہم مسلسل اس بات پر بحث کر رہے ہیں کہ یہ حکومت کس طرح ای ڈی، سی بی آئی اور انکم ٹیکس کے ذریعے اپنا ایجنڈا چلاتی ہے۔

جسٹس نینا بنسل کرشنا نے کرپشن کیس میں ان کی گرفتاری اور ان کی عبوری ضمانت کی درخواست کو چیلنج کرنے والی کیجریوال کی درخواست پر 17 جولائی کو اس معاملے میں حکم محفوظ کر لیا تھا۔

سی بی آئی نے مزید الزام لگایا کہ 22 جولائی 2022 کو وزارت داخلہ نے ایکسائز پالیسی کیس سی بی آئی کو منتقل کیا اور اسی وقت منیش سسودیا نے کابینہ کی ایک فائل اور اپنا موبائل فون بھی ضائع کر دیا تھا۔

ڈی پی سنگھ نے کہا کہ کیجریوال کی گرفتاری کے بعد تحقیقاتی ایجنسی کو ثبوت ملے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ آگے آنے لگے جن میں عام آدمی پارٹی کے کارکن بھی شامل ہیں۔

کیجریوال کو ای ڈی کیس میں پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے۔ قابل ذکر با ت یہ ہے کہ وہ سی بی آئی کی گرفتاری کے معاملے میں تہاڑ میں بند  ہیں۔ اس معاملے میں ان کی ضمانت کی عرضی بھی دہلی ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی گئی 29 جولائی کی cause list کے مطابق جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس کے وی وشواناتھن کی بنچ سسودیا کی عرضیوں پر سماعت کرے گی۔

سی بی آئی کے مطابق، جرم کرنے کے لیے، ملزم لوگوں کے کمپیوٹرز پر ایک پاپ اپ بھیج کر ان سے مشکوک سافٹ ویئر ڈاؤن لوڈ کرنے کو کہتے تھے۔ اس کے بعد وہ ان کا سسٹم بحال کرنے کے نام پر رقم ٹرانسفر کرواتے تھے۔

عدالت میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ سکیش چندر شیکھر کی جانب سے جیل حکام کو 20 کروڑ روپے رشوت کے طور پر دیے گئے تھے۔ جانچ میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ جیل کے یہ افسران سکیش کی پوری سازش میں شامل تھے۔