Bharat Express

Delhi Excise Policy: سی بی آئی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ اگر منیش سسودیا کو ضمانت مل جاتی ہے تو ثبوت ہو سکتے ہیں ضائع

سی بی آئی نے مزید الزام لگایا کہ 22 جولائی 2022 کو وزارت داخلہ نے ایکسائز پالیسی کیس سی بی آئی کو منتقل کیا اور اسی وقت منیش سسودیا نے کابینہ کی ایک فائل اور اپنا موبائل فون بھی ضائع کر دیا تھا۔

سی بی آئی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ اگر منیش سسودیا کو ضمانت مل جاتی ہے تو ثبوت ہو سکتے ہیں ضائع

دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ تحقیقات آخری مراحل میں ہے۔ اگر ایسے وقت میں دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو ضمانت مل جاتی ہے تو تفتیش متاثر ہو سکتی ہے۔ سی بی آئی نے کہا کہ گواہوں کے متاثر ہونے کا خطرہ ہے اور ثبوت کو بھی تباہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) اور دہلی حکومت میں منیش سسودیا   وہ ایک بااثر شخصیت ہیں، جس کی وجہ سے گواہوں کے متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔

27 جولائی کو سی بی آئی نے عدالت میں حلف نامہ پیش کیا تھا۔ دوسری جانب منیش سسودیا نے بھی سپریم کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی ہے، جس پر پیر کو سماعت ہوئی، قابل ذکر بات یہ ہے کہ عدالت نے سماعت 5 اگست تک کے لیے ملتوی کر دی ہے۔ عدالت نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو اپنا جواب داخل کرنے کے لیے مزید وقت دیا ہے۔ ای ڈی منیش سسودیا کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات کی جانچ کر رہی ہے۔ جسٹس بھوشن رام کرشنن گوائی اور جسٹس کے۔ وی وشواناتھن کی بنچ نے سسودیا کی عرضی پر سماعت 5 اگست تک ملتوی کر دی ہے۔

سی بی آئی نے کہا کہ سسودیا کے پاس 18 وزارتیں تھیں، گواہ اور ثبوت متاثر ہو سکتے ہیں۔

سی بی آئی نے حلف نامہ میں مزید کہا کہ منیش سسودیا کے پاس دہلی حکومت میں 18 وزارتیں ہیں، اس لیے ان کی حکومت میں حیثیت ہے۔ وہ ایک بااثر شخصیت ہیں، اس لیے اگر ان کی ضمانت ہو جاتی ہے تو عین ممکن ہے کہ گواہ متاثر ہوں اور شواہد بھی ضائع ہو جائیں ،جس سے تفتیش متاثر ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:یوپی میں لو جہاد پر بنے گا سخت قانون، ہوگی عمر قید کی سزا، آج پیش ہو سکتا ہے بل

سی بی آئی نے کہا کہ ثبوت کو تباہ کر دیا گیا ہے

سی بی آئی نے مزید الزام لگایا کہ 22 جولائی 2022 کو وزارت داخلہ نے ایکسائز پالیسی کیس سی بی آئی کو منتقل کیا اور اسی وقت منیش سسودیا نے کابینہ کی ایک فائل اور اپنا موبائل فون بھی ضائع کر دیا تھا۔

سی بی آئی نے عدالت کو بتایا کہ تفتیش آخری مرحلے میں ہے

سی بی آئی نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ منیش سسودیا نے مطلوبہ رائے کے لیے فرضی ای میل بھیج کر لوگوں کی رائے مانگی اور انہیں اس وقت کے ایکسائز کمشنر راہل سنگھ کو بھیجا، جس میں اس کا شریک ملزم وجے نائر بھی شامل تھا۔ بعد میں ثبوت کو تباہ کر دیا گیا۔ سی بی آئی نے عدالت کو بتایا کہ تفتیش آخری مرحلے میں ہے، اس لیے اگر منیش سسودیا کو ضمانت دی جاتی ہے تو تفتیش متاثر ہو سکتی ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read