Bharat Express

Delhi Excise Policy Scam

یہ گھوٹالہ دہلی حکومت کی ایکسائز پالیسی 2021-22 کے نفاذ میں مبینہ بدعنوانی اور منی لانڈرنگ سے متعلق ہے۔ تاہم یہ پالیسی بعد میں منسوخ کر دی گئی۔

سی بی آئی نے مزید الزام لگایا کہ 22 جولائی 2022 کو وزارت داخلہ نے ایکسائز پالیسی کیس سی بی آئی کو منتقل کیا اور اسی وقت منیش سسودیا نے کابینہ کی ایک فائل اور اپنا موبائل فون بھی ضائع کر دیا تھا۔

سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی گئی 29 جولائی کی cause list کے مطابق جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس کے وی وشواناتھن کی بنچ سسودیا کی عرضیوں پر سماعت کرے گی۔

آپ کو بتا دیں کہ سی بی آئی نے ابھیشیک بوئن پلی کو اکتوبر 2022 میں دہلی شراب پالیسی معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ الزامات کے مطابق، ابھیشیک بوئن پلی مبینہ طور پر جنوبی ہندوستان کے کچھ شراب کاروباریوں کے لیے کام کرتا تھا۔

کے کویتا نے اس وقت کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا اور اروند کیجریوال کے ساتھ  ایک معاہدہ کیا تھا۔ جس میں انہو ں نے ساؤتھ گروپ کے دیگر افراد کے ساتھ مل کربچولیوں  اور دلالوں کے ذریعے رشوت دی۔

معلومات کے مطابق دہلی حکومت نے سال 2021 میں ایک نئی ایکسائز پالیسی متعارف کرائی تھی۔ سال 2022 تک، ایکسائز پالیسی سوالوں کے گھیرے میں آ گئی۔ ایل جی وی کے سکسینہ نے پالیسی کی تشکیل اور نفاذ میں مبینہ بے ضابطگیوں کی سی بی آئی انکوائری کی سفارش کی تھی۔

پچھلی سماعت کے دوران سی بی آئی نے عدالت کو بتایا تھا کہ کے کویتا نے عام آدمی پارٹی کو 100 کروڑ روپے کی رشوت دینے میں بڑا رول ادا کیا تھا۔ کے کویتا اہم سازش کاروں میں سے ایک ہیں۔

آپ کو بتا دیں کہ اس سے پہلے بھی نچلی عدالت، ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے سسودیا کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے تفتیشی ایجنسی نے کہا تھا کہ سسودیا اس گھوٹالے کے 'کنگ پن' ہیں اس لیے انھیں ضمانت نہیں دی جانی چاہیے۔

ای ڈی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ جب وہ پی ایم ایل اے کی دفعہ 17 کے تحت کیجریوال کا بیان ریکارڈ کر رہے تھے، اس دوران بھی وہ ہمارے سوالوں کا جواب نہیں دے رہے تھے۔

ای ڈی نے عدالت میں کہا کہ اس پورے گھوٹالے کا پیسہ گوا انتخاب میں استعمال کیا گیا ہے۔اس پورے معاملے میں گرفتار منیش سسودیا کو ابھی تک ضمانت نہیں مل پائی ہے۔ ای ڈی نے عدالت سے کہا کہ شراب پالیسی بنانے میں کجریوال کا بڑا رول ہے ۔