Bharat Express-->
Bharat Express

BSP Chief Mayawati

آکاش آنند کی عوامی معافی کے بعد مایاوتی نے انہیں ایک اور موقع دینے کا اعلان کیا، جانشینی کو خارج کر دیا جبکہ سسر اشوک سدھارتھ کی پارٹی میں واپسی کا دروازہ بند کر دیا، آکاش آنند نے سوشل میڈیا پر معافی مانگتے ہوئے دوبارہ پارٹی میں کام کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی اور کہا تھا کہ سسرالی رشتے اب رکاوٹ نہیں ہوں گے

مایاوتی نے پوسٹ میں لکھا کہ ’’اترپردیش کے پریاگ راج ضلع کے کرچھنا علاقے میں جاگیردارانہ عناصر کے ذریعہ ایک دلت کے بہیمانہ قتل کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور تشویشناک ہے‘‘

بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر رمضان کے دوران لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کی مہم پر بیان دیا اور کہا کہ 'ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے

مایاوتی نے کہا تھا کہ پارٹی کے مفاد میں آکاش آنند کو پارٹی کی تمام ذمہ داریوں سے ہٹا دیا گیا ہے، جس کے لیے پارٹی نہیں بلکہ ان کے سسر اشوک سدھارتھ ہی ذمہ دار ہیں۔ جس نے آکاش آنند کا سیاسی کیرئیر بھی خراب کر دیا ہے۔ اب اس کی جگہ آنند کمار پہلے کی طرح پارٹی کے تمام کام کرتے رہیں گے۔

مایاوتی نے آنند کمار کو قومی رابطہ کار بنایا ہے۔ مایاوتی نے راجیہ سبھا کے رکن رام جی گوتم کی ذمہ داری بڑھا دی اور اب وہ قومی رابطہ کار بھی ہوں گی۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے جمعرات کے روز رائے بریلی میں کہا کہ ہم چاہتے تھے کہ مایاوتی ہمارے ساتھ الیکشن لڑیں۔ اگر تینوں پارٹیاں مل کر الیکشن لڑتی تو بی جے پی کبھی جیت نہیں پاتی۔ کانشی رام نے بنیاد رکھی۔ بہن جی نے کام کیا۔ یہ میں بھی مانتا ہوں۔

بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے کہا، ’مہاراشٹر کی ریاستی اسمبلی میں ہونے والے عام انتخابات میں بھی اس حوالے سے کافی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔

مایاوتی نے لکھا - "یہ حقیقت کہ بی جے پی کی مرکزی قیادت ہریانہ حکومت کو ایسا کرنے سے روکنے کے لیے آگے نہیں آئی ہے

مایاوتی نے کہا، 'الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے مہاراشٹر اور جھارکھنڈ ریاستی اسمبلی کے عام انتخابات کے لیے آج کی تاریخوں کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

ہریانہ اسمبلی انتخابات میں بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے انڈین نیشنل لوک دل (آئی این ایل ڈی) کے ساتھ مل کر الیکشن لڑا تھا۔ بی جے پی نے 48 اور کانگریس نے 37 سیٹیں جیتیں۔ بی ایس پی اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول سکی۔ حالانکہ، بی ایس پی کے ساتھ INLD نے دو سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔ بی ایس پی نے کل 1.82 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔