بی ایس پی سپریمو مایاوتی
نئی دہلی: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے جمعہ کے روز اتحاد کو لے کر بڑا فیصلہ لیا۔ بی ایس پی سربراہ نے سوشل میڈیا پر اشارہ دیا ہے کہ ان کی پارٹی مستقبل میں کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج اور پنجاب کے پہلے انتخابات کے تلخ تجربے کے پیش نظر علاقائی جماعتوں کے ساتھ مزید اتحاد نہیں کیا جائے گا۔ جبکہ این ڈی اے اور انڈیا اتحاد سے دوری پہلے کی طرح برقرار رہے گی۔ مایاوتی نے سوشل میڈیا پر ایک کے بعد ایک پوسٹ کرکے یہ جانکاری دی۔
بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا، ’’یوپی سمیت دیگر ریاستوں کے انتخابات میں، بی ایس پی کے ووٹ اتحادی پارٹی کو ٹرانسفر ہو جانے، لیکن ان کا ووٹ بی ایس پی کو ٹرانسفر نہ کرانے کی صلاحیت ان میں نہیں ہونے کی وجہ سے توقعات کے مطابق نتائج نہ ملنے سے پارٹی کیڈر کو مایوسی کا سامنا اور اس سے ہونے والی تحریکوں کے نقصان کو بچانا ضروری ہے۔
آخر میں، مایاوتی نے لکھا، ’’بی ایس پی کا مقصد مختلف پارٹیوں/تنظیموں اور ان کے خود غرض لیڈروں کو متحد کرنا نہیں ہے، بلکہ ’بہوجن سماج‘ کے مختلف حصوں کو باہمی بھائی چارے اور تعاون کی طاقت پر متحد ہو کر سیاسی طاقت بنانے اور انہیں حکمراں طبقہ بنانے کی تحریک ہے۔ جسے یہاں وہاں توجہ ہٹانے پر انتہائی نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ ہریانہ اسمبلی انتخابات میں بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے انڈین نیشنل لوک دل (آئی این ایل ڈی) کے ساتھ مل کر الیکشن لڑا تھا۔ بی جے پی نے 48 اور کانگریس نے 37 سیٹیں جیتیں۔ وہیں بی ایس پی اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول سکی۔ حالانکہ، بی ایس پی کے ساتھ INLD نے دو سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔ بی ایس پی نے کل 1.82 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔