Bharat Express

Bharat Jodo Nyay Yatra

ہمنتا بسوا سرما نے مزید کہا، "یہ نیائے یاترا نہیں ہے بلکہ میاں یاترا ہے۔ جہاں بھی مسلمان ہیں وہیں یاترا کر رہے ہیں۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے گاندھی خاندان پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ میرے مطابق یہ گاندھی خاندان ملک کا سب سے کرپٹ خاندان ہے۔ یہ ملک میں بوفورس سے لے کر بھوپال گیس اسکینڈل کے ملزموں کو بھگانے تک ہے۔

سماجوادی پارٹی اکھلیش یادو نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کارکنان کے ذریعہ پی ڈی اے یاترا اور پی ڈی اے پنچایت شروع کی جائے گی۔

بھارت جوڑو نیا ئے یاترا کے بارے میں کانگریس لیڈر نے کہا کہ یہ نظریہ سے متعلق یاترا ہے۔ نیائے یاترا سماجی، اقتصادی اور سیاسی انصاف کے لیے ہے۔ اس میں ذات پات کی مردم شماری جیسے کئی مسائل ہیں۔

کانگریس کی 'بھارت جوڑو نیائے یاترا' 15 ریاستوں کے 100 لوک سبھا حلقوں سے گزرے گی۔ اس مدت کے دوران، کل 6,713 کلومیٹر کا فاصلہ بس اور پیدل طے کیا جائے گا اور یہ یاترا 20 یا 21 مارچ کو ممبئی میں ختم ہوگی۔

انڈین نیشنل کانگریس کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ اتوار کو منی پور سے شروع ہو گئی۔اس یاترا میں اب کانگریس رہنماوں کے علاوہ دیگر جماعتوں کے لیڈران ،سیاسی وسماجی شخصیات کی شرکت کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے اور اس میں سب سے پہلا نام لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کا ہے جو فی الحال آزاد ہیں ،کسی بھی پارٹی میں نہیں ہیں۔

لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا کہ سرمائی اجلاس کے دوران  ہم نے منی پور سے متعلق سوالات اٹھائے لیکن حکومت نے کوئی جواب نہیں دیا۔ اپوزیشن کے 147 ارکان پارلیمنٹ کو معطل کر دیا گیا۔

بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا، "میں 29 جون کو منی پور آیا تھا اور اس دورے کے دوران جو کچھ میں نے دیکھا اور سنا وہ پہلے کبھی نہیں دیکھا۔

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے منی پور کے تھوبل سے 'بھارت جوڈو نیائے یاترا' کو ہری جھنڈی دکھائی۔ یہ یاترا 67 دنوں میں 6,700 کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کرے گی اور 110 اضلاع سے گزرے گی۔

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوری کے ریمارکس کا حوالہ دیتے ہوئے لوک سبھا کے رکن نے کہا، "یہ فیصلہ لینے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ میں خود اس غیر منصفانہ نظام کا شکار ہوں۔ پارلیمنٹ کے اندر مجھ پر ہونے والے حملے کو سب نے دیکھا۔

آسام میں کانگریس پارٹی کو مسلسل جھٹکا مل رہاہے۔ کانگریس کے کئی بڑے لیڈر پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں۔ گزشتہ سال نومبر میں آسام کانگریس کے دو سرکردہ رہنماؤں نے پارٹی چھوڑ کر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔